اسلام آباد: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کے تمام ائیرپورٹس پر پروازوں کی آمد و رفت کل رات 12 بجے تک بند رہے گی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان فضائیہ کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کرنے والے 2 بھارتی طیارے گرائے جانے کے بعد پاکستان میں ہائی الرٹ ہے اور لاہور سمیت شمالی علاقوں کے ایئرپورٹس پروازوں کیلئے بند کئے جا چکے ہیں۔ سول ایوی ایشن نے مذکورہ فضائی حدود کمرشل پروازوں کیلئے بند کرتے ہوئے ملک میں آنے والی تمام پروازوں کا رخ موڑ دیا تھا جبکہ روانہ ہونے والی پروازوں کو منسوخ کردیا گیا گیا تھا تاہم اب اعلان کیا گیا ہے کہ پاکستان بھر میں کل رات 12 بجے تک تمام فلائٹ آپریشن معطل رہے گا۔ جبکہ دوسری جانب پاک بھارت کشیدگی کے باعث پاکستان کی ائیراسپیس کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے جس کے بعد موٹروے بند ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی تھیں۔ سوشل میڈیا پر کہا جارہا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی اور موٹروے پر پاکستان کے جنگی طیاروں کی مشقوں کے پیش نظر موٹروے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے تاہم اب ترجمان موٹروے پولیس کی جانب سے جاری بیان نے ان تمام اطلاعات کی نفی کر دی ہے۔ ترجمان موٹروے پولیس کا کہنا تھا کہ موٹروے کو کسی بھی قسم کی ٹریفک کے لیے بند نہیں کیا گیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام موٹرویز ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھُلے ہیں۔ موٹروے پولیس کے ترجمان نے شہریوں کو ہدایت کی اورکہا کہ شہریوں سے گزارش ہے کہ کسی بھی قسم کی افواہ پر کان نہ دھریں۔ دوسری جانب پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر پاکستان کی ائیر اسپیس کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ لاہور، اسلام آباد ، فیصل آباد، کراچی ، کوئٹہ اور پشاور سمیت دیگر شہروں کے فلائٹ آپریشنز معطل کر دئے گئے ہیں۔ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے منیجر کے مطابق چین کے گوانگزو ایئرپورٹ سے آنے والی پرواز کو واپس بھجوادیا گیا جب کہ اندرون و بیرون ممالک جانے اور آنے والی پروازیں تا حکم ثانی روک دی گئیں ہیں۔ اس حوالے سے سول ایوی ایشن حکام نے بتایا کہ ائیر اسپیس کی عارضی بندش سے متعلق تمام ائیر لائنز کو بھی مراسلے جاری کر دئے ہیں۔ قبل ازیں باچا خان ائیرپورٹ پر بھی فلائٹ آپریشن معطل کر دیا گیا تھا اور ائیرپورٹ پر موجود مسافر طیاروں کو اُڑان نہ بھرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ فلائٹ آپریشنز پاک بھارت کشیدگی اور موجودہ ملکی صورتحال کے پیش نظر معطل کیے گئے ہیں تاکہ عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔