لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان کے طول و عرض میں برسات اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے جس سے ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔ چمن میں شدید برسات اور تیز ہوائیں چلنے سے متعدد مکانوں کی چھتیں گر گئی ہیں۔ چھتیں گرنے سے 2 بچیاں جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چمن میں گزشتہ شب شروع ہونے والی موسلادھار بارش کے بعد بجلی اور انٹرنیٹ سروس معطل ہوگئی ہے۔ندی نالوں میں طغیانی سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔لیویز حکام کا کہنا ہے کہ گلدارہ باغیچہ کے علاقے میں بھی کمرے کی چھت گرنے سے 6 افراد ملبے تلے دب گئے ہیں۔ ملبے سے ایک بچی کی لاش نکال لی گئی ہے اور 5 افراد زخمی ہیں۔زخمیوں میں باپ بیٹا بھی شامل ہیں اور انہیں ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ بلوچستان کے علاقہ عبداللہ میں پہاڑی علاقوں سے آنے والے سیلابی ریلوں سے شہر کا رابطہ مکمل طورپر منقطع ہوگیا ہے۔زمینی رابطہ منقطع ہونے سے شہری مکمل طور پر محصور ہو گئے ہیں۔سیلابی ریلے سے شہر پانی میں ڈوب گیا درجنوں مکانات مکمل منہدم ہوگئے ہیں۔کوئٹہ چمن شاہراہ پر واقع مشہور باغک پل بھی سیلابی ریلے میں بہہ گیا ہے۔شہریوں نے پی ڈی ایم اے سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہنگامی ریسکیو آپریشن کی اپیل کی ہے۔ پنجاب کے متعدد علاقوں میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔صادق آباد، تونسہ شریف،کوٹ ادو اور ملتان سمیت متعدد شہروں میں بھی بارشیں ہو رہی ہیں۔ملتان اور گردو نواح میں بونداباندی کے ساتھ سرد ہوائیں بھی چل رہی ہیں۔ مری میں بھی برفباری کا سلسلہ جاری ہے جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے مری اور بالائی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے تین دن تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات نے آج ملک بھر میں بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔