اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کفایت شعاری پر توجہ دے رہی ہے اور قومی خزانہ کے اربوں روپے بچا رہی ہے۔ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے
اپنے دور حکومت میں صوابدیدی فنڈ سے 21 ارب روپے خرچ کئے جبکہ پی ٹی آئی حکومت کے سربراہ عمران خان نے صوابدیدی فنڈز ختم کر دیئے ہیں، جس کے نتیجہ میں قوم کے اربوں روپے بچا لئے گئے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ممنون حسین نے ملک کے 90 ملین روپے خرچ کئے اور سابقہ حکومت میں ارکان اسمبلی کو 30 ارب روپے جاری کئے گئے، اس طرح سابقہ حکومت میں قوم کے 51 ارب روپے خرچ کئے گئے۔ منی لانڈرنگ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں ملک کی لوٹی گئی دولت اور بیرون ممالک پاکستانیوں کے اثاثوں کے بارے میں بریفنگ دیں گے۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق سپریم کورٹ نے این آر او کیس میں سابق صدور پرویز مشرف اور آصف زرداری کی 10 سالہ اثاثوں کی تفصیلات اور اندرون و بیرون ملک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کرلیں۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں این آر او کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں سابق صدور پرویز مشرف اور آصف زرداری کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت عدالت نے پرویز مشرف کے پاکستان میں موجود اثاثوں کی تفصیلات طلب کیں، اس پر پرویز مشرف کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ عدالت سے کچھ نہیں چھپائیں گے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت آپ کو کچھ چھپانے بھی نہیں دے گی، پرویز مشرف اپنی اہلیہ کے اثاثوں کی تفصیل بھی دس دن میں دیں، سنا ہے پرویز مشرف کو سعودی عرب سے تحائف ملے۔سابق صدر کے وکیل نےبتایا کہ مشرف کے ایک اکاؤنٹ میں 92 ہزار درہم ہیں، ان کے پاس جیپ اور مرسڈیز سمیت تین گاڑیاں ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیا پرویز مشرف ساری زندگی کی تنخواہ سے بھی فلیٹ لے سکتے تھے، ان سے کہیں عدالت آ کر خود وضاحت دیں۔پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل کے غیر ملکی اثاثے صدارت چھوڑنے کے بعد کے ہیں، اس پر جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ کیا لیکچر دینے کے اتنے پیسے ملتے ہیں؟ کیوں نہ میں بھی ریٹارمنٹ کے بعد لیکچر دوں۔عدالت کا زرداری کے اثاثوں سے متعلق بیان حلفی پر عدم اطمینانسماعت کے دوران عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کی جانب سے اثاثوں سے متعلق جمع کرائے گئے بیان حلفی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ان کے 2007 کے بعد سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔اس موقع پر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے اپنے دلائل میں کہا کہ آصف زرداری 9 سال جیل میں رہے کچھ ثابت نہیں ہوا۔چیف جسٹس نے فاروق نائیک سوال کیا کہ کیا آصف زرداری کاسوئٹزرلینڈ میں اکاؤنٹ تھا؟ کیا بے نظیر شہید یا بچوں کے نام پر اکاؤنٹ تھا؟جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آصف زرداری بیان حلفی میں بتائیں انہوں نےکوئی ٹرسٹ بنایا ہے یا نہیں، وہ باہر جاتے ہیں وہاں ان کی دیکھ بھال ان کے دوست کرتےہوں گے۔عدالت نے سابق صدور پرویز مشرف اور آصف زرداری کی 10 سالہ اثاثوں اور 10 سالہ اندرون و بیرون ملک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔عدالت نے حکم دیا کہ تفصیلی بیان حلفی 15 دن میں داخل کیے جائیں۔