لاہور(ویب ڈیسک) سردار عثمان بزدار حکومت نے اپنے ابتدائی سو دنوں میں ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے کے لئے 1کھرب69 ارب7کروڑ2لاکھ28ہزار روپے جاری کئے ۔فنڈز صوبائی ورکنگ پارٹی کے منعقد ہونے والے 5 اجلاسوں میں دی گئی منظوری کے بعدجاری کئے گئے ۔زیادہ تر فنڈز گزشتہ مالی سال2017-18 کے دوران جاریمنصوبوں کی تکمیل کیلئے جاری ہوئے ۔ سب سے زیادہ فنڈزلاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے لئے جاری ہوئے جن کا حجم ڈیڑھ کھرب سے بھی زائد ہے ۔گزشتہ سالوں کی روٹین کو مد نظر رکھتے ہوئے ابتدائی سو دنوں میں صوبائی محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی صوبائی ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے 13اجلاس منعقد ہونے چاہئے تھے ، تاہم صرف5اجلاس منعقد ہو سکے ۔ مصدقہ ذرائع کے صوبائی محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی صوبائی ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا خصوصی اجلاس 15اگست کو ہوا جس میں اجلاس میں اربن ڈویلپمنٹ سیکٹر کی جس ترقیاتی سکیم کی منظوری دی گئی اس میں ٹریٹمنٹ پلانٹ کی مدد سے چنن ڈیم سے پانی کے حصول کو یقینی بنا کر راولپنڈی شہر کی یونین کونسلوں اور واسا کی حدود کی نئی آبادیوں میں صاف پانی کی فراہمی کیلئے 5 ارب 5 کروڑ 90 لاکھ 10 ہزار روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی ۔6ستمبر کو صوبائی محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی صوبائی ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں مجموعی طور پر ٹرانسپورٹ اور پبلک بلڈنگ سیکٹرز کی 2 ترقیاتی سکیموں کے لئے 1 کھرب 63 ارب81کروڑ 73 لاکھ 43 ہزار روپے جاری کرنے کی منظوری دی ۔ اجلاس میں لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین پراجیکٹ (علی ٹاؤن تا ڈیرہ گجراں) (ترمیمی) کیلئے 1 کھرب 62 ارب 60 کروڑ 70 لاکھ روپے اور ضلع لاہور میں محکمہ انسداد دہشتگردی کے صوبائی ہیڈ کوارٹر سمیت صوبہ پنجاب میں محکمہ انسداد دہشتگردی کے دفاتر کی تعمیر کیلئے 1 ارب 21 کروڑ 3 لاکھ 43 ہزار روپے شامل ہیں۔ 5نومبر کو ہونے والے اجلاس میں مختلف سیکٹرز کی5 ترقیاتی سکیموں کو مکمل کرنے کے لیے مجموعی طور پر 3 ارب 18کروڑ 39 لاکھ 19 ہزار روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی ۔ ان میں ضلع منڈی بہائو الدین میں قادر آباد بیراج (RMB RD) اور آر ایم بی کی ریور ٹریننگ ورکس کی اپ گریڈیشن و بحالی کیلئے 48 کروڑ 98 لاکھ 90 ہزار روپے ، ڈیزاسٹر اینڈ کلائمیٹ ریزیلینس امپرومنٹ منصوبہ کے تحت میڈیم و لانگ ٹرم ورکس کو حتمی شکل دینے سے متعلقہ فزیبلٹی سٹڈی کیلئے ماہرین کی خدمت کے حصول (پی سی II) کیلئے 18 کروڑ 2 لاکھ 65 ہزار روپے ، گوجرانوالہ شیخوپورہ روڈ کو دو رویہ کرنے (ترمیمی) کیلئے 1 ارب 40 کروڑ 84 لاکھ 81 ہزار روپے ، صوبہ میں تعلیم سب کیلئے منصوبہ (ترمیمی) کیلئے 53 کروڑ 16 لاکھ 20 ہزار روپے اور ڈی جی خان میں سرتھوک تا تھیکر برآستہ گاٹا ریخ (لمبائی 46 کلومیٹر) سڑک کی پختہ تعمیر کیلئے 57 کروڑ 36 لاکھ 63 ہزار روپے شامل تھے ۔ذرائع کے مطابق13نومبر کو ہونے والے اجلاس میں روڈ سیکٹر کی ترقیاتی سکیم کو مکمل کرنے کے لیے مجموعی طور پر 68کروڑ 45 لاکھ 93 ہزار روپے کی منظوری دی گئی ۔ان میں سے ضلع چکوال میں دھلہ تا منگوال (لمبائی 18 کلومیٹر) روڈ کی تعمیر (ترمیمی) کیلئے 68 کروڑ 45 لاکھ 93 ہزار روپے شامل تھے ۔ذرائع کے مطابق27نومبر کو ہونے والے اجلاس میں پبلک بلڈنگ سیکٹر کی ایک ترقیاتی سکیم ، لاہور ہائیکورٹ کے احاطہ میں نئے ایڈمنسٹریشن بلاک کی تعمیر کیلئے 82 کروڑ 53 لاکھ 63 ہزار روپے شامل ہیں۔