لاہور(ویب ڈیسک) عام طور پر کہا جاتا ہے کہ دوستی وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں تھا کہ کتنے وقت کے بعد دوستی کس مرحلے پر پہنچتی ہے۔تاہم یونیورسٹی آف کنساس کے محققین نے اس کے بارے میں پتا چلا لیا ہے۔جرنل آف سوشل اینڈ پرسنل ریلیشن شپ میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ عام لوگوں کو دوستی کے مختلف مراحل طے کرنے میں کتنا وقت لگتا ہے۔ جیفرے ہال، پروفیسر آف کمیونی کیشن سٹڈیز، نے وقت اور دوستی کے مختلف مراحل کے بارے میں بتایا ہے۔ ایک پچھلی تحقیق میں انہوں نے بتایا تھا کہ انسان کا دماغ ایک وقت میں تقریباً 150 دوستوں کے معاملات ہینڈل کر سکتا ہے۔ جیفرے اور اُن کے رفقاء نے ایک آن لائن ٹول ڈیزائن کیا تاکہ اندازہ لگایا جا سکے کہ لوگ اُن کے کتنے قریبی دوست ہیں۔ اس تحقیق کے پہلے حصے میں انہوں نے سروے کے 350 جوابات کا تجزیہ کیا۔ یہ اُن لوگوں کا سروے تھا، جو پچھلے چھ ماہ میں نئی جگہ منتقل ہوئے تھے اور نئے دوستوں کی تلاش میں تھے۔شرکا سے پوچھا گیا کہ اُن کے دوست کتنے قریبی ہیں اور وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کتنا وقت گزار چکے ہیں۔ محققین نے دوستی کے تعلق کو چار درجوںمیں تقسیم کیا تھا۔ سروے کے دوران شرکا نے جان پہچان والے، عام دوست ، دوست اور قریبی دوستوں کا انتخاب کرنا تھا۔ اس سے محققین کو اندازہ ہوا کہ کتنے وقت کو ساتھ گزارنے کے بعد دوستی کس مرحلے میں پہنچتی ہے۔ دوسرے مرحلے میں محققین نے سکول کے کچھ نئے طلبا سے سوال و جواب کے۔ اُن سےپوچھا گیا ک دو ہفتے پہلے شروع ہونے والے سکول میں اُن کی دوستی کتنی بڑھی ہے۔ اُن طلباء سے یہی سوال 4 اور 7 ہفتوں بعد کیا گیا اور دیکھا گیا کہ طلباء کی دوستی کہاں تک پہنچی ہے۔ تحقیق کے نتائج سے پتا چلا کہ جان پہچان والے شخص کو عام دوست بننے میں 40 سے 60 گھنٹے لگتے ہیں۔ 80 سے 100 گھنٹے ایک ساتھ ساتھ گزار کر کوئی کے بعد عام دوست ایک بہتر دوست بن جاتا ہے جبکہ 200 گھنٹے ساتھ گزارنے پر کوئی بھی شخص قریبی دوست بن جاتا ہے۔