counter easy hit

مقبوضہ کشمیر سے اب تک کتنے لوگ گرفتارہوئے اور انہیں کہاں قید کیا گیا ہے؟ خبر نے دل دہلا دینے والے اعداد و شمار جاری کردیے

How many people have been arrested so far from occupied Kashmir and where have they been imprisoned? The news released heartbreaking statistics

سرینگر (ویب ڈیسک) غیر ملکی خبر ایجنسی اے ایف پی نے مودی سرکار کے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کو بے نقاب کردیا۔اے ایف پی نے انڈین حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ 5 اگست کے بعد سے اب تک مقبوضہ وادی میں 4 ہزار کشمیریوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان لوگوں کو متازع قانون ’ پبلک سیفٹی ایکٹ‘ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔اے ایف پی کے مطابق مذکورہ قانون کے تحت انڈیا کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی شخص کو کسی بھی الزام یا ٹرائل کے بغیر 2 سال تک حراست میں رکھ سکتے ہیں۔اے ایف پی نے بتایا کہ اتنی بڑی تعداد میں گرفتاریوں کے باعث مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے جس کے باعث زیادہ تر کشمیریوں کو مقبوضہ وادی سے باہر قید میں رکھا گیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ) امریکی اخبارنے کشمیر کی صورتحال کو مودی کا مسلم کش اقدام قرار دے دیاہے،موقر امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا ہندو توا نظریہ ہے۔امریکی اخبار نے مودی کے تعصب اور تنگ نظری کو بے نقاب کر دیا ہے۔ امریکی اخبار کے مطابق مودی نے مسلمان ریاست کشمیر ہندو ووٹرز کی طاقت کے ذریعے غصب کیا۔کشمیر پر فوج کشی نریندر مودی کی بالادستی کی پرانی خواہش پر کی گئی، مسلمان آباد ی کو ہندو قوم کے آگے ہتھیار ڈلوانے کا منصوبہ ہے۔ ہندوازم ابھار کر مودی نے خود کو فادرآف انڈیا بنانے کی کوشش کی ہے۔راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کا کہناتھا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا انیس سو سینتالیس سے جماعت کا خواب تھا۔بی جے پی ووٹرز کو خوش کرنے کے لئے بھارت کو ہندو راشٹر بنانا چاہتی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے علاوہ بابری مسجد کی جگہ مندرہندو اور اقلیتوں کے مذہبی حقوق ختم کرنا بھی انتہاپسند تنظیم اور مودی کی لسٹ میں ہے، پانچ اگست کو کشمیر پر غاصبانہ قبضے کے بعد مودی سے کوئی بھی اچھی امید ختم ہو گئی ہے۔کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ ایک نئے دور کا آغاز ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے نیا بھارت کیسا ہو گا، کشمیری تاریخ کے بدترین لاک ڈاؤن سے گزر رہے ہیں۔امریکی اخبار نے لکھا کہ مودی کی سوچ انتہا پسندانہ اور غیر جمہوری ہے جو مقبوضہ کشمیر کے لئے ہی نہیں پورے بھارت کے لئے خطرہ ہے، بھارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کی پیشکش بھی مسترد کی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website