نئی دلی (ویب ڈیسک) بھارت کی لوک سبھا نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آرٹیکل 370 کے خاتمے کی قرار داد اور مقبوضہ کشمیر کی دو حصوں میں تقسیم کا بل بھاری اکثریت سے منظور کرلیا۔منگل کے روز بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے لوک سبھا میں مقبوضہ کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کے خاتمے اور مقبوضہ کشمیر کی دو حصوں میں تقسیم کی قرار داد پیش کی جو ہاﺅس نے 351 ووٹوں سے منظور کرلی۔ اس قرار داد کی مخالفت میں صرف 72 ووٹ آئے۔قرار داد کی منظوری کے بعد امیت شاہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی 2 حصوں (جموں و کشمیر اور لداخ )میں تقسیم کا بل پیش کیا جو لوک سبھا نے 370 ووٹوں سے منظور کرلیا، بل کی مخالفت میں 70 ووٹ آئے۔خیال رہے کہ اس قرار داد اور بل کی منظوری راجیہ سبھا پیر کے روز ہی دے چکی ہے۔خیال رہے کہ بھارتی پارلیمان کے اجلاس سے قبل پاکستان کی پارلیمان کا بھی اجلاس ہوا تھا جس میں وزیر اعظم بھی شریک تھے۔ اس اجلاس میں پاکستان کی سیاسی قیادت مکمل طور پر تقسیم نظر آئی، اجلاس میں ایک بار تو اتنی ہنگامہ آرائی ہوئی کہ اجلاس ہی کچھ دیر کیلئے ملتوی کرنا پڑگیا تھا۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق حالیہ صورتحال پر ردعمل ترتیب دینے کیلئے 7 رکنی کمیٹی بنادی۔وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر مجوزہ ردعمل ترتیب دینے، سیاسی، سفارتی، قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے اور تجاویز مرتب کرنے کیلئے 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔حکومت نے کمیٹی کی تشکیل کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق کمیٹی میں وزیرخارجہ، اٹارنی جنرل آف پاکستان، سیکرٹری خارجہ، ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی)، ڈی جی ملٹری آپریشنز، ڈی جی انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) اور وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی احمر بلال صوفی شامل ہوں گے۔ یاد رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے صدارتی حکم نامے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے خصوصی اختیارات سے متعلق آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے جس کے تحت مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں کہلائے گی اور لداخ بھی بھارتی یونین کا حصہ ہوگا۔خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کو پاکستان نے مسترد کردیا ہے، اس صورتحال میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی جاری ہے۔دوسری جانب اس معاملے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس بھی ہوئی جس میں شرکاء نے بھارتی اقدامات مسترد کرنے کے حکومتی فیصلے کی بھرپور تائید کی اور مسئلہ کشمیر پر بھارتی اقدامات مسترد کرنے کے حکومتی اقدامات کی مکمل حمایت کی گئی۔