مردان(ویب ڈیسک) خیبرپختونخواہ کے وزیر سیاحت عاطف خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان 17 سال بعد بے روزگار ہوئے اس لیے انہیں تکلیف ہورہی ہے۔مردان میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر سیاحت کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمات بنائے، حکومت کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے لہذا اب نیب جانےاورچورجانے ہمارا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ مولانافضل رحمان 17سال بعدبےروزگار ہوئے، اُن کے پاس اب نوکرچاکراورسرکاری دفترنہیں تو وہ تکلیف میں ہیں، فضل الرحمان تھوڑا صبر کریں کیونکہ انہوں نے 30 سال تک اقتدار کے مزے لوٹے ہیں۔عاطف خان کا کہنا تھا کہ احتجاج اپوزیشن کاحق ہےلیکن کسی بھی جماعت یا گروہ کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر کسی نے زبردستی سڑک یادکانیں بندکرائیں تو پھر قانون حرکت میں آئے گا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ فضل الرحمان کواسلام نہیں اسلام آبادکی یادستارہی ہے۔قبل ازیں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واؤڈا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت مظاہرین کو خوش آمدید کہے گی اور اُن کے لیے تمام انتظامات بھی کرے گی، مولانا فضل الرحمان کے لیے اڈیالہ جیل میں بستر لگائیں گے۔یاد رہے کہ جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اُن کی جماعت کے کارکن 27 اکتوبر کو ملک بھر سے اسلام آباد کے لیے مارچ کرنا شروع کریں گے اور آزادی مارچ کے شرکاء ڈی چوک پر مظاہرہ کریں گے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کوئی ہمیں بتائیں پاکستان میں اسلام کو کیا خطرہ ہے؟شوکت یوسفزئی نے کہا کہ 70 سالوں میں ہم نے نہیں دیکھا کہ کسی نے اس طرح اسلام کو دنیا کے سامنے پیش کیا ہو۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان میرے لیے قابل احترام ہیں، جتنی مرتبہ کشمیر کمیٹی کے سربراہ رہے ہیں اتنی بار دھرنا ہی دیدتے۔ان کا کہنا تھا کہ آپ (فضل الرحمان) کو اللہ کبھی پارلیمنٹ دوبارہ نہیں دکھائے گا، جتنی بار ایوان میں آئے صرف کشمیر کمیٹی کے نام پر اختیارات استعمال کیے۔انہوں نے کہا کہ حکومت صحت اصلاحات قانون سے متعلق مؤقف سے پیچھے نہیں بیٹھے گی، اگر کوئی ہڑتال کرتا ہے یا دھرنا دیتا ہے تو حکومت کے پاس اور آپشن موجود ہیں۔ ‘سوموار سے ملک بھر کے سرکاری اسپتال بند کر دیئے جائیں گے’صوبائی وزیر نے کہا کہ مارکیٹ میں ان سے بہتر لوگ موجود ہیں جو انتظار میں ہیں، میڈیا دوسرے صوبوں کی نسبت خیبرپختونخوا کے ڈاکٹروں کی تنخواہوں اور الاونسس دیکھیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہی ڈاکٹر جو کام باہر ممالک میں کرنے کو تیار ہوتے ہیں یہاں نہیں کرتے۔