اسلام آباد(ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کیخلاف نیب کے دونوں ریفرنسز العزیزیہ اور فلیگ شپ میں الزام ثابت ہونے پر چودہ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے لیکن الزام ثابت ہونے کے باوجود کم سے کم سزا دینا بھی عدالت کے اپنے دائرہ اختیار میں ہے ۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق سابق وزیراعظم اور لیگی قائد پر الزام ہے کہ بیرون ملک بے نامی جائیدادیں بنائی گئیں، وہ بیرون ملک جائیدادوں کے حقیقی مالک ہیں اور ان کے اثاثے ان کے معلوم ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، ان پر سیکشن نائن اے فائیو کے تحت فرد جرم عائد کی گئی۔قانونی ماہرین کے مطابق الزام ثابت ہونے پر نواز شریف کو 14 سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔احتساب عدالت کو اس الزام کے تحت کم سے کم سزا دینے کا بھی اختیار حاصل ہے۔دوسری طرف انتظامیہ نے احتساب عدالت سمیت شہر بھر میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے خصوصی سکیورٹی پلان تشکیل دے دیا گیا ہے، کسی بھی اہم عوامی مقام یا شاہراہ پر ن لیگی کارکنوں کے احتجاج کو ہر قیمت پر روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ پہلے بھی ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10، مریم کو 7 جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا ہوچکی ہے۔