نیویارک (ویب ڈیسک) پاکستان میں ٹیلیویژن ڈرامے بہت زیادہ مقبول ہیں اور متعدد اداکار اس کے نتیجے میں شہرت کی سیڑھیاں چڑھ چکے ہیں مگر جب بات ہو دنیا بھر میں مقبول ڈرامے ” گیمز آف تھرونز“ کی، تو اس میں کام کرنے والے ہر قسط کا اتنا معاوضہ لیتے ہیں جتنا پاکستان میں سوچا بھی نہیں جاسکتا۔ جی ہاں گیمز آف تھرونزکے 8 ویں سیزن کے لیے پانچ اداکار ایمیلیا کلارک، کٹ ہیرنگٹن ، لینا ہیڈے، نکولاج کوسٹر والدو اور پیٹر دنکلیج ایک قسط کا اتنا معاوضہ لے رہے ہیں جتنا اکثر ہولی وڈ اسٹارز کا بھی نہیں ہوگا۔ ایک رپورٹ کے مطابق یہ اداکار ہر قسط کے 12 لاکھ ڈالرز (لگ بھگ 17 کروڑ پاکستانی روپے) کما رہے ہیں اور اس سیزن کی 6 اقساط سے مجموعی طور پر 72 لاکھ ڈالرز (ایک ارب روپے سے زائد) معاوضہ لیں گے۔اس ڈرامے کے سیزن 7 کے لیے ان اسٹارز کو فی قسط 5 سے 6 لاکھ ڈالرز معاوضہ دیا گیا تھا مگر اس سال ان سب نے مل کر اپنے معاوضے کو بڑھانے میں کامیابی حاصل کی۔ان پانچوں اداکاروں کے مقابلے میں دیگر جیسے میسی ولیمز اور صوفی ٹرنر کو فی قسط ایک لاکھ 75 ہزار ڈالرز معاوضہ دیا جائے گا۔یہ ڈرامہ 170 سے زائد ممالک میں دیکھا جاتا ہے اور مغرب میں بہت زیادہ مقبول ہے۔اس ڈرامے کے پروڈکشن اخراجات بھی بہت زیادہ ہیں جس کی وجہ اس میں خوبصورت ترین لوکیشنز اور دیگر سامان کا استعمال ہے، اور ایک طرف یہ ہے کہ قہقہوں کے بادشاہ معروف اداکار، کامیڈین معین اختر کو ہم سے بچھڑے آٹھ برس بیت چکے ہیں مگر ان کا فن آج بھی زندہ ہے، فن کی دنیا میں مزاح سے لے کر پیروڈی تک اسٹیج سے ٹیلی ویژن تک معین اختروہ نام ہے جس کے بغیر پاکستان ٹیلی ویژن اوراردو مزاح کی تاریخ نامکمل ہے۔اور اب گیم آف تھرونز کی یہ خبر آئی ہے۔