نئی دہلی (ویب ڈیسک ) بھارت کا جنگی جنون بھارتی معیشت پر بھاری پڑ گیا۔ بھارتی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں گرنے لگا ہے جبکہ سٹاک ایکسچینج میں بھی مندی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔ بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد بھارتی سٹاک ایکسچینج میں 600سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی ہے جو کہ 5 ماہ کی کم ترین سطح ہے۔بھارتی روپے کی قدر بھی مئی کے مہینے کے بعد کم ترین سطح پر آگئی جو ڈالر کے مقابلے میں 70.49 روپے میں فروخت ہونے لگا ہے۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی، موبائل اور انٹرنیٹ سروسز کی بندش کے بعد وادی کی خصوصی حیثیت واپس لے لی ہے جس کے بعد بھارتی سٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔بھارتی ادارے سینکٹم ویلتھ منیجمنٹ کی چیف انویسٹمنٹ آفیسر سنیل شرما کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ‘مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور مارکیٹ کو در پیش مسائل میں سیاسی غیر یقینی اس میں مزید اضافہ کرتی ہے’۔ بھارت کی این ایس ای انڈیکس 1.11 فیصد کمی کے بعد 10 ہزار 868 پوائنٹس پر آگئی جبکہ بینچ مارک بی ایس ای انڈیکس بھی 1.11 فیصد کمی کے بعد 36 ہزار 670 پر آگئی ہے۔تاسمک گلوبل سلوشنز کی ایسوسی ایٹ ڈیٹ ڈین مدھومیتا گھوش کا کہنا ہے کہ ‘معیشت کی حالت اس وقت ٹھیک نہیں ہے اور کیے گئے اقدامات سے یہ کم مدت میں پروان نہیں چڑھ سکتی، عالمی معیشت مقامی معیشت سے بہت زیادہ بہتر کارکردگی دکھا رہی ہے’۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘زیادہ تر شعبوں میں تجارت اچھی نہیں تھی اور ہمیں مارکیٹ کو فوری اوپر لے جانے والے کوئی اقدامات نظر نہیں آرہے’۔ پبلک سیکٹر کے بینک کا انڈیکس 5.12 فیصد تک نیچے آیا جبکہ میٹل کا انڈیکس 3.9 فیصد کم ہوا تاہم آئی ٹی کا شعبہ واحد رہا جو انڈیکس میں تجارت میں آگے رہا۔