اسلام آباد (ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہاہے کہ ہم نے سعودی عرب سے لنچ نہیں کیا تھا اور نہ ہم کوبل آیا ، اب فواد چودھری کوبتانا چاہئے کہ انہوں نے جو لنچ کیاہے اس کا بل کتنا ہے اور ہم ان سے پارلیمنٹ میں پوچھیں گے کہ انہوں نے
جو لنچ کیاہے اس کا کتنا بل آیا ہے۔جیونیوز کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ راحیل شریف کو سعودی عرب جانے کیلئے این او سی دیا گیا تھا ، اس بات کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے کہ راحیل شریف بغیر این او سی کے چلے گئے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف جب بھی سعودی عرب گئے تو سعودی بادشاہ وہاں خود ان کا استقبال کرنے آتے رہے اور ایک مرتبہ تو پورا شاہی خاندان ان کے استقبال کیلئے آیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ جب میں سعودی عر ب گیا تو انہوں نے توانائی اور آئل ریفائنری کے حوالے سے پیشکش کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی پیکج کا سلسلہ پچھلے تین سال سے چل رہا تھا لیکن ہم نے وہاں جا کریہ رونا دھونا نہیں کیا کہ ہمارے ملک کا بیڑاغرق ہوگیاہے اور ہمارا یہ حال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن عمران خان کا کچھ اور بیان آتاہے اور دوسرے دن صورتحال کچھ اور ہوتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہمارے تعلقات میں اتار چڑھاﺅ کی مختلف وجوہات تھیں،ہمارے تعلقات سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ برادرانہ قسم کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جو پیکج ملا ہے ا س کے بدلے کیا دیا گیاہے اس حوالے سے فواد چودھری کوپوچھا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے لنچ نہیں کیا اور نہ بل آیاہے ، یہ لنچ فواد چودھری نے کیاہے اور ان کو بتانا چاہئے کہ اس لنچ کا بل کیاآیاہے ؟ اور یہ ہم فواد چودھری سے پارلیمنٹ میں بھی پوچھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جوبھی ہوملکوں کی ملکوں کے ساتھ اور افراد کی افراد کے ساتھ دوستی ہو نی چاہئے ۔