اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسد عمر کا کہنا ہے ملکی نظام چلانے کیلئے فوری طور پر 9 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف کے پاس جانے نہ جانے کا فیصلہ پارلیمنٹ کی مشاورت سے ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ نے وقفہ سوالات کے دوران بتایا کہ پارلیمنٹ میں بحث کروانے
کے بعد آئی ایم ایف کے پاس جانے یا نہ جانے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ اسد عمر نے بتایا کہ حکومت نے گزشتہ 5 سال کے دوران 42.1 ارب ڈالرز قرضہ لیا اور 70 ارب ڈالرز کے رقم واپس کی، ایوان بالا کو بتایا گیا کہ گزشتہ چار سال کے دوران انکم ٹیکس کی مد میں 879 ارب روپے وصول کئے گئے۔ سال 2015 اور 16 کے درمیان 1027 ارب روپے جمع ہوئے۔ انہوں نے کہا کرنسی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے حکومت اقدامات کر رہی ہے، وزیراعظم نے ہنڈی کے ذریعے رقم کی منتقلی اور کرنسی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے اہم اجلاس طلب پیر کو طلب کیا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس میں ہمیں گرے لسٹ میں اس لئے بھی ڈالا گیا ہے کہ حوالہ ہنڈی میں ہمارا نام ہے، ملائیشیا میں ہونے والے آئندہ اجلاس سے قبل اقدامات کر رہے ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کرنسی سمگلنگ روک تھام کے کۓ بھی حکومت اقدامات کر رہی ہے، وزیراعظم عمران خان نے ہنڈی کے زریعے رقم کی منتقلی اور کرنسی سمگلنگ کی روک تھام کے لۓ اہم اجلاس طلب پیر کو طلب کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں ہمیں گرے لسٹ میں اس لئے بھی ڈالا گیا ہے کہ حوالہ ہنڈی میں ہمارا نام ہے، ملائیشیا میں ہونے والے اجلاس سے قبل اقدامات کر رہے ہیں۔اسد عمر نے کہا کہایف اے ٹی ایف نے ستائیس خامیوں کی نشادہی کی ہے، ٹاسک فورس کو اگلا ریویو گیارہ ستمبر کو ہوگا، پاکستان میں درآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے تاہم برآمدات میں اضافہ نہ ہوسکا۔دوسری جانب مشیر وزیراعظم عبدالرزاق دائود نے بتایا کہ گزشتہ تین سال میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو 13 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز کو محدود کیا جائے گا، مکمل بند نہیں کیا جائے گا، یوٹیلیٹی اسٹورز کی ایک ہزار 4 سو شاخوں کو بند کیا جائے گا، ان شاخوں میں کام نہ ہونے کے برابر ہے۔عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر تحریک التو پر بحث پیر تک موخر کر دی گئی اور سینیٹ اجلاس پیر سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔