اسلام آباد(ویب ڈیسک) قیمتی گاڑیوں کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں بھینسوں کی نیلامی کا عمل جاری ہے جس کے دوران خریدار اور بولی لگانے والوں سے الجھ پڑے۔تحریک انصاف نے کفایت شعاری مہم کے تحت غیر ضروری اخراجات میں کمی لانے کا اعلان کیا تھا جس کے لیے پہلے مرحلے میں وزیراعظم ہاؤس کے زیر استعمال لگژری اور عام گاڑیوں کی نیلامی کی گئی اور،
دوسرے مرحلے میں بھینسوں کی نیلامی کی جارہی ہے۔ نیلامی کے دوران پہلی بھینس نیلام ہو گئی ہے جو کہ تین لاکھ 85 ہزار روپے میں خریدی گئی ہے تاہم ابھی 6 بھینسوں اور ایک کٹے کی نیلامی باقی ہے ۔ یاد رہے کہ ایک بھینس تقریبا 15 کلود ودھ دیتی ہے ۔وزیراعظم ہاؤس میں موجود 8 بھینسوں کو بولی لگانے کے لیے پیش کیا گیا تو خریداروں نے شکوہ کیا کہ بھینسوں کی اتنی قیمت نہیں جتنی لگائی جارہی ہے۔اس موقع پر بولی لگانے والے وزیراعظم ہاؤس کے عملے نے کہا یہ اوپن بولی ہے جس نے بھینسیں لینی ہیں لے ورنہ واپس چلا جائے، خریدار کو نقد رم بھی ادا کرنا ہوگی۔بھینسوں کی نیلامی کے دوران خریداروں اور بولی لگانے والے عملے کے دوران نوک جھوک بھی ہوئی۔وزیراعظم عمران خان کے مشیر نعیم الحق کا 11 ستمبر کو اپنے ٹوئٹر بیان میں کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس میں موجود 8 بھینسیں سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے رکھی تھیں جنہیں نیلام کیا جائے گا۔