اسلام آباد(ویب ڈیسک )لاہورپولیس نے خواتین کی غیر اخلاقی ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرنے والے میاں بیوی کو گرفتار کر لیا۔نجی ٹی وی کے مطابق ملزمہ رضیہ سلطانہ غریب خواتین کو اپنے جال میں پھنساتی تھی اور اس کا شوہر ملزم سلامت علی خواتین سے زبردستی بدفعلی کرتا تھا جس کی ویڈیوز ملزمہ بناتی تھی۔ پولیس حکام کا بتانا ہے کہ ملزمان ویڈیوز کے ذریعے خواتین کو بلیک میل کر کے پیسے بٹورتے تھے اور ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے متعدد خواتین کی ویڈیوز بنانے کا انکشاف جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق کراچی میں بے نامی اکاﺅنٹ کے بعد مبینہ بے نامی جائیدادیں نکلنے لگیں، شاہ فیصل کالونی کی بیوہ کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے نوٹس تھما دیا جس میں دریافت کیا گیا ہے کہ انہوں نے گلشنِ اقبال میں کروڑوں روپے کی جائیداد کیسے خریدی؟ پنڈی میں پیش ہو کر حساب کتاب دیا جائے۔روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق نیب کا نوٹس ملنے پر بھائی کی زیر کفالت بیوہ بہن ہکا بکا رہ گئیں، بھائی کہتے ہیں کہ جس نے نوٹس بھیجا ہے وہی ٹکٹ اور رہائش کا خرچہ اٹھائے، آ کر سب بتائیں گے۔اگر کسی کے پاس کراچی کے قیمتی علاقے میں کروڑوں کا پلاٹ ہو تو کیا وہ غریب علاقے کے مکان میں رہے گا؟ لیکن نیب نے اپنی معلومات کی روشنی میں شاہ فیصل کالونی نمبر 3 کے اس مکان کی رہائشی غریب بیوہ خاتون کے نام نوٹس بھیج دیا۔نیب نے ان سے دریافت کیا ہے کہ بتائیں کہ آپ نے گلشنِ اقبال، کڈنی ہل میں کروڑوں روپے کا پلاٹ کیسے خریدا؟ آپ یوں کریں کہ 320 گز کے پلاٹ کے کاغذات لے کر فوری راولپنڈی آ جائیں۔نگہت نامی خاتون کی شوہر کے انتقال کے بعد ان کے بھائی کفالت بھائی کر رہے ہیں، انہیں نیب کا نوٹس ملا تو وہ ہکا بکا رہ گئیں۔نوٹس میں نگہت پرالزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے پلاٹ جعلی اکاﺅنٹ کے ذریعے خریدا اور اب وہ راولپنڈی میں تحقیقاتی افسر کے سامنے پیش ہوں۔متاثرہ خاتون کے بھائی کا کہنا ہے کہ ایسا تبھی ممکن ہے جب نیب آنے جانے کا کرایہ دے۔نگہت کی بیٹی کا بھی یہی مطالبہ ہے کہ نیب غریبوں کو پریشان کرنے کے بجائے جعلی اکاﺅنٹس میں ان کا نام استعمال کرنے والوں کا سراغ لگائے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر 62 ایکڑ پر قائم کڈنی ہل سے قبضہ ختم اور تمام الاٹمنٹس منسوخ کرا کے اسے پارک میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔