نزلہ، زکام، گلے کی خراش، نمونیہ، بخار وغیرہ اس موسم میں بچوں کے لیں عذاب بن جاتا ، سب سے پہلے تو کوشش یہ کرنی چائیے کے ان کو ٹھنڈے پانی سے بچائیں ، کیونکے بچے اس بات کو بلکل نہیں سمجھتے کے اس موسم میں وہ سب چیزیں ان کے صحت کے لیں نقصان دے ہیں جو گرمیوں میں مزہ دیتی تھیں ، اگر ایسا نہیں کریں گے تو سب سے پہلے سردی کا حملہ نزلے، گلے کی خرابی کی صورت میں ہو گا ، جو بچوں کے لیں بہت ہی تکلیف دے ہوتا اور بچے چڑچڑے ہو جاتے ہیں ،اس کی وجہ سے نیند بھی پوری نہیں ہوتی،
سب سے پہلے ان کے لیں گرم کپڑوں کا انتظام کریں ، سر اور پاؤں کو ضرور کور کر کے رکھیں ، اور اور سینے کے لیں اندر گرم بنیان ضرور پنہاںیں،، سوپ اور یخنی کا استمال زیادہ کر دیں ، ڈرائےفروٹ کی عادت ڈالیں ان سے ذہیں بھی تیز ہوتا ہے اور جسم میں بیماری سے مقابلہ کرنے کی طاقت بھی زیادہ ہو جاتی ہے ،
اگر زکام ہو جائے تو ان کو ہلکا گرم پانی پلائیں ، اور دودھ میں چھوارے ابال پلائیں ،،بچوں کو سرسوں یا زیتون کے تیل کی مالش کریں اور تھوڑی دیر دھوپ میں ضرور بیٹھیں ،چھوٹے بچوں کو کھانسی ہو تو چھوٹی الایچی پیس کر چٹا دیں ،انڈے بھی جسم میں گرمی پیدہ کرتے ہیں انڈے کی زردی میں کھانسی کی صورت میں شہد ملا کر کھلائیں،
ذرا سی گلیسرین شہد دودھ میں شامل کر کے پینے سے بھی انشا الله فایدہ ہو گا ،،
اور یہ ہمارا خود آزمایہ ہو نسخہ ہے کے نیم گرم پانی میں شہد ملا کے پینی سے کھانسی اور نزلہ میں بہت فایدہ ہوتا ہے
ہلکی سردی کو معمولی نہیں ہوتی ، شورع کی احتیاط پوری سردی مائیں آرام سے گزار سکھتی ہیں