counter easy hit

بچوں کو غلطیوں سے محفوظ کیسے رکھیں؟

بچوں کو غلطیوں سے محفوظ کیسے رکھیں؟
how, to, stop, your, children, from, wrong, deedsہم نے پہلے بیان کیا کہ یہ تربیتی نکات کب اور کہاں استعمال کیے جایں ، لیکن سب سے ضروری یہ کہ ہم اپنے بچوں کو ساتھ رکھیں تاکہ ، خطا اور غلطی کا امکان ان کے اندر کم ہو جائے، اور ایسی حالت ہی پیدا نہ ہو کہ تنبیہ کرنے کے لئے مجبور ہوں،حقیقت میں ہم ایسی چیزیں فراہم کر سکتے ہیں ، جس سے ہم بچوں کو غلطی کرنے اور ان کو سرزنش سے روک سکتے ہیں ، اس کے لئے 10 نکات ذیل میں بیان کر رہے ہیں :
1۔ اسا س اور بنیاد کو تلاش کریں ، کسی چیز کے علاج ، یا کسی مرض سے بچنے کے لئے ، اہم طریقہ یہ ہے کہ اس کی جڑ اور بنیاد کو ہی ،اکھاڑ پھینکیں ، ممکن ہے ابھی جو بچہ رو رہا ہے یا پریشان کر رہا ہے ، اس لئے کہ اسے کسی ایسی چیز کی ضرورت ہے جو ہم ابھی تک نہیں جان پائیں ہیں ، اور یہ کیفیت چھوٹے بچوں میں زیادہ پائی جاتی ہے ،بعض اوقات ہم نہیں سمجھ پاتے کہ اس کے رونے کی وجہ صحیح پیکنگ نہ کرنا ہے ، اور اس کی وجہ سے اس کے پیر میں تکلیف ہے ، شاید رونے کہ وجہ ، اس کی بھوک ہو ایسی حالت میں غصہ ہونے کے بجاے ، جتنی جلدی ہو اصل علت اور وجہ کا پتا لگایں۔ اسی طرح بڑے بچوں میں بھی اصل علت کو جانیں ، شاید ان کے اس رویہ کا اصلی سبب ہم ہی ہوں، یہ ہم ہی لوگ ہیں جو آپس میں لڑائی جھگڑا کرتے ہیں غصے ہوتے ہیں ، اور غیر مستقیم طور پر بچوں کے غصہ کرنے کا سبب بن جاتے ہیں، شاید ہماری ہی عادتیں اور حر کتیں سبب بنی ہیں کہ اس کے اندر حسد کے شعلے بھڑک اٹھیں اور وہ اپنی چھوٹی بہن کونقصان پہنچائے، اسی لئے ہم کوشش کر کے پتا لگایں کہ بچوں میں بری صفتیں کہا ں سے آئی ہیں اس کا پتا لگایں ، اور کسی بھی کام کے انجام دینے سے پہلے ، ان بری صفات کے علاج کے لئے آگے بڑھیں ۔

2 ۔بچوں کو ابھی کس چیز کی ضرورت ہے اس سے با خبر رہنا،بچوں کی بہت سی ضرورتیں ہیں جن کے بارے میں پہلے سے ہی با خبر ہونا چاہیے،جو لوگ بچوں کی صحیح تربیت کرنے میں کامیاب ہیں ،وہ ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ بچوں کے زمانے اور حالت کے اعتبار سے اس کی ضرورتوں سے با خبر رہیں ، اور انہیں پورا کرنے کی کوشش کرتے رہیں ، مثلا ایک ماں اپنے بچے کو مجلس لے جاتی ہے ، اس میں کوئی شک نہیں کہ ، بچہ مسلسل ایک گھنٹہ وہاں نہیں بیٹھ سکتا ہے، تو ماں یہ سمجھ سکتی ہے کہ یہاں کیا حا لات پیش آسکتے ہیں ، مثلا اس کا بچہ تھک جائے گا ، و۔۔۔۔۔لہذا وہ اپنے ساتھ طرح طرح کے کھلونے اور کھانے پینے کی بہت سی چیزیں لے جاتی ہے ، لیکن وہ ماں جو ان سب چیزوں کے بارے میں نہیں سوچتی ،وہ صرف یہی کہتی رہے گی، کہ چپ ہو جاو، اور پریشان کرنے اور شرارت کرنے کی صورت میں اس کی ملامت اور سرزنش کرے گی۔

3 ۔ماحول کو بدلئے ،کبھی کبھی آپ ماحول کو تبدیل کر کے بھی اپنے بچے کو آرام دے سکتی ہیں ، مثلا فرض کیجے کہ ایک ایسا گھر جہاں پر صرف وصرف خطرناک ٹوٹنے والی چیزیں ہوں ، یعنی بچہ جس طرف بھی جائے گا تو ہاتھ پیر لگ کر وہ چیزیں ٹوت سکتی ہیں ، تو آپ مجبورا ہمیشہ پریشان اور فکر مند رہیں گے اور بچے کو بھی ڈانتے پھٹکارتے رہیں گے کہ آرام سے چلو ، اور خیال نہ رکھنے کی صورت میں اگر وہ چیزیں ٹوٹ جایں تو آپ بچے کو ؟؟؟؟؟؟ تنبیہ کریں گے، آپ کا سب سے پہلا قدم یہ ہونا چاہئے کہ بچے کے لئے پر امن اور سکون والی جگہ کا انتخاب کریں۔
ادھر ادھر پھیلے ہوئے سامان کو ہٹا دیں ، خطرناک چیزوں کو اس سے دور کر دیں ، اپنے گھر اور کمرے کی خوبصورتی کے بارے میں سوچیں اس، سے پہلے اس بات کی فکر کریں کہ آپ کے بچے کے لئے کون سی جگہ اور ماحول اچھا رہے گا ۔
4۔ مشورہ دینا بچوں کے لئے ایک بہترین راہ حل ہے، ڈاٹنے پھٹکارنے اور غصہ ہونے کے بجائے سب سے پہلے راہ حل تلاش کریں ، اسے بتائیں کہ گھر میں گیند نہیں کھیلی جاتی ہے ، لیکن اس کے ساتھ ساتھ اسے کوئی دوسرا کھیل بتائیں ، اس سے کہئے کی صوفے کے اوپر ، اس کے نیچے نہ کودے ، لیکن کوئی بات نہیں ، دوسری جگہ ہے ،جہاں وہ اس کھیل کو کھیل سکتا ہے اگر آپ کا بچہ کسی کھلونے کولیکر کسی دوسرے لڑکے سے جھگڑا کر رہا ہو تو بجائے یہ کہ آپ غصے ہوں، ناراض ہوں ، انہیں مشورہ دیں کہ کوئی ایسا کھیل کھیلیں جو آپس میں مل جل کر کھیل سکتے ہوں ۔

5 ۔گھر کے قانون آسان ہونے چاہئے، یہ یاد رکھنا چاہیے قانون جتنا سخت اور پیچیدہ ہو گا اس پر عمل کرنا بھی اتنا ہی مشکل ہوگا یعنی قانون معین کرتے وقت بچوں کی جسمانی اور روحانی قوت کو ملحوظ نظر رکھا جائے، قانون جتنا آسان ہو گا بچہ خوش ہو کر شوق سے عمل کرے گا اور آپ کو بھی زیادہ چیخنا چلانا نہیں پڑے گا ، مثلا اگر وہ برش کرنا سیکھنا چاہتا ہے تا کہ اس کی عادت پڑ جائےتو اس سے زور زبردستی نہ کریں بلکہ تھوڑی دیر بھی برش دانتوں پر پھیرے تو کافی ہے ، لیکن اگر آپ چاہتے ہیں کہ وہ اچھے طریقے سے ، دیر تک برش کرے تو یقین مانئے اسے برش کرنے سے نفرت ہو جائے گی ،اور آپ کو ہمیشہ اس کے ساتھ بحث و تکرار کرنا پڑے گی۔

6 ۔گھر کے قانون آسان اور قبول کرنے کے لایق ہوں ، سختی نہیں کرنی چاہئے ، اس طرح پیش آنا چاہیئے ، مثلا آج تم بہت تھکے ہوئے ہو چاہو تو برش کر لو ، کبھی اسے خود چھوٹ دیجئے اور کبھی خود برش کر وائیئے ، اگر آپ کو معلوم ہے کی حقیقت میں آپ کا بیٹا تھکا ہوا ہے ، اور وہ کپڑا ٹانگنے سے منع کر رہا ہو تو ، اسے اس کام کے لئے مجبور نہ کرئے ، کہ وہ آپ کی بات نہ مانیں اور آپ مجبور ہو کر اسے ڈانٹیں پھٹکاریں ۔
7 ۔ آیندہ پیش آنے والے مشکل وقت کے لئے پہلے سے آمادہ رکھیں ، اس لئے کہ مسن افراد مشکل شرایط اور بڑے حادثوں کو برداشت کرنے کی زیادہ قدرت رکھتے ہیں ،لیکن بچوں میں تحمل اور برداشت کی قوت کم ہوتی ہے، اس لئے آپ انپے بچوں کو پہلے سے ہی آنے والے سخت حالات اور شرایط سے با خبر رکھئے ، مثلا اگر آپ اس کے ساتھ ہوائی سفر کرنا چاہتے ہیں تو ، اسے پہلے ہی بتا دیں کہ کافی دیر تک جہاز میں رہنا ہوگا ، بیلٹ سے کمر باندھنا پڑے گا ، اس کے ساتھ جہاز کی سواری والا کھیل کھلیں، اس طرح کہیں کہ سوچو تم ابھی جہاز میں سفر کر رہے ہو ، اور اب تمہیں یہ سب کرنا ہو گا اسے بتائے کہ دکان میں ، ٹرین میں ، اور کھیل کے میدان میں اسے کن چیزوں کو یاد رکھنا ہے اور کن چیزوں کو نہیں یاد رکھنا ہے ۔

8 ۔ ہمیشہ اپنے بچوں کی طرف توجہ رکھیں ، اس لئے کہ بچوں میں بہت سی بری عادتیں اس لئے بھی پیدا ہو جاتی ہیں کہ ہم ان کی طرف تو جہ نہیں کرتے ہیں ،اصل میں بچہ مار کھانا چاہتا ہے تاکہ اس کی طرف سے توجہ ہٹ جائے
لیکن اگر اچھے ما حول میں بچوں کے ساتھ کھیلئے اور اس کی باتوں کو توجہ سے سنئے ، اپنا سارا دھیان اس کی طرف رکھئے تو وہ کبھی اس بات کو پسند نہیں کرے گا ، کہ اپنی عجیب و غریب حرکت سے آپ کی توجہ جلب کرے، در اصل بچوں کی طرف توجہ رکھنا ، اسے غلطی کرنے سے ، اور آپ کو اسے تنبیہ اور سرزنش سے روکتی ہے۔
9 ۔بعض اوقات اس کی غلطیوں کو نظر انداز کر دیں ، ہمیشہ اس کی غلطی پر نظر نہ رکھئے، اس کی بہت سی حرکتوں کو نا دیدہ کر دیں لیکن آپ اس بات کو مد نظر رکھئے کہ آْپ ڈانٹنے اور ملامت کرنے کے خلاف نہیں ہیں لیکن ان حربوں کو کسی دوسری جگہ اور الگ حالات اور شرایط میں صحیح طریقے سے استعمال کریں، مجبوری کی حالت میں ،مثلا اگر آپ کو پتا چلا کہ آپ کے بچے نے اپنے ساتھی کو برا بھلا کہا ہے ، لیکن اس بات سے انکار کر رہا ہو تو آپ بعد میں اس سے اس کے بارے میں بات کرئے اور اسے سمجھائے۔

10 ۔ تحمل اور برداشت کا حوصلہ رکھئے ، بہت ساری چیزیں جو ہم نے بری عادتوں سے روکنے کے لئے بیان کی ہیں ، اس کے لئے ضروری ہے کہ آپ اپنی قوت تحمل اور برداشت میں اضافہ کرئے ، اور بہت جلدی غصہ میں آکر انگارے نہ چبائے ، بہت سارے لوگ بہت جلدی آخری مرحلے میں آ کر برابھلا کہنے لگتے ہیں ، بچوں کی فطرت اور طبیعت میں شرارت کرنا ہے، اور یہ با لکل طبیعی اور عام بات ہے،یہ ہم ہیں جو صبر و تحمل کا دامن چھوڑ چکے ہیں ، بچوں کے لئے کھیل بہت ضروری ہے بچہ ہے تو کھیلے گا کودے گا ، اسے آزادی چاہئے ، بچوں کو بچہ سمجھئے ، کبھی کبھی اپنے آرام و سکون کے لئے بھی اس حادثے کو بھول جایئے ہر وقت اس کھوج میں نہ رہیں۔


About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website