اسلام آباد(اصغر علی مبارک)سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس دوبارہ کھولنے کی اپیل مسترد کرنے سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، 36 صفحات پرمشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے تحریرکیا، نیب کی درخواست کی سماعت جسٹس مشیر عالم اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کی تھی۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلہ میں کہاگیا ہے کہ لاہورہائیکورٹ کے دوبارہ تحقیقات نہ کرنے کے فیصلے سے مطمئن ہیں کہ معاملے کی دوبارہ تفتیش نہیں ہوسکتی،فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ مقدمے کے فریقین کو قانونی حق سے محروم رکھاگیااور ریفرنس کوغیرمعینہ مدت تک التوا میں رکھ کرقانونی عمل کی توہین کی گئی، فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ فریقین کوخودکومعصوم ثابت کرنے سے محروم رکھا گیااورریفرنس کامقصد فریقین کودباؤمیں لاناتھا۔
اعلیٰ عدلیہ کا فیصلہ میں کہناتھا کہ ہائیکورٹ کے ایک جج صاحب نے دوبارہ تفتیش کا جو فیصلہ دیااس میں وجوہات نہیں بتائیں، اس بات پرتشویش ہے کہ جب موقع تھا تب نیب نے دلچسپی نہیں دکھائی اور ملزموں کو احتساب عدالت میں پیش نہیں کیا،تفصیلی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ نیب نے احتساب عدالت میں ملزمان پرچارج فریم کرنے کی استدعا بھی نہیں کی،نیب نے کسی ایک گواہ پربھی جرح نہیں کی،نیب نے احتساب عدالت میں ثبوت بھی پیش نہیں کئے،فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ نیب نے احتساب عدالت سے کئی التوا حاصل کئے،نیب نے ریفرنس کو احتساب عدالت سے غیر معینہ مدت تک ملتوی کرایا،چیئرمین نیب نے ریفرنس کی بحالی کیلئے 4 سال تک درخواست نہیں دی۔