اسلام آباد: نیب نے حدیبیہ پیپر کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کردی ہے۔
نیب نے حدیبیہ پیپر ملز کیس ناقابلِ سماعت ہونے کے فیصلے کو دوبارہ چیلنج کردیا ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کردی ہے، اس سے قبل سپریم کورٹ نے حدیبیہ کیس کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے نیب کی اپیل زائد المیعاد ہونے کی بنیاد پر خارج کردی تھی۔ نیب نے نظرثانی اپیل میں عدالتِ عظمیٰ کے 15 دسمبر کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیرا 27، 23، 6 اور 32 پر نظرثانی کی جائے اور فریقین کو نوٹسز جاری کئے جائیں۔
اپیل کے متن میں ہے کہ گزشتہ برس 20 اپریل کو سپریم کورٹ کے 2 ججز نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا جبکہ 3 ججز نے معاملے پر مزید تحقیق پر زور دیا، عدالت نے تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی، جس نے 10 جولائی کو اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کردی، 20 جولائی کو جے آئی ٹی کی روشنی میں ہی حدیبیہ کیس میں نظرثانی دائر کرنے کا فیصلہ ہوا اور 21 جولائی کو نظرثانی دائر کرنے کی عدالت کو یقین دہانی کرائی، سپریم کورٹ نے 3 دن کی سماعت کے بعد مختصر فیصلے سے نیب اپیل خارج کی۔ نیب نے استدعا کی ہے کہ حدیبیہ کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے میں نقائص ہیں اس لئے اس پر نظرثانی کی جائے، نیب کی لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کرکے اپیل پر زائد المیعاد کی قدغن کو کالعدم قرار دیا جائے۔