گوجرانوالہ کے چار نوجوانوں کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بچوں کو ترکی میں انسانی اسمگلرز نے قید کرلیا ہےاور بچوں کو چھوڑنے کے فی کس 20 لاکھ روپے مانگے ہیں۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ترکی میں پاکستانی نوجوانوں کا معاملہ ترک حکام کے ساتھ اٹھایا ہے، نوجوانوں کی واپسی کیلئے ہرممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔گوجرانوالہ کے علاقے گھوڑے شاہ کےچار نوجوان ایجنٹوں کے ذریعے یونان کے لیے نکلے تھے تاہم طے شدہ رقم نہ ملنے پر ترکی میں انسانی اسمگلرز نے انہیں قید کرلیا۔اہلخانہ کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلرز ان کے بچوں پر تشدد بھی کررہے ہیں۔ انسانی اسمگلرزکی طرف سے بھیجی گئی ویڈیو میں بھی نوجوانوں کو رقم بھیجنے کی اپیل کرتے دکھایا گیاہے۔ادھر ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے خالد انیس کہتےہیں جب تک نوجوانوں کے اہلخانہ کوئی درخواست نہیں دیتے کارروائی نہیں کی جاسکتی۔دوسری جانب دفتر خارجہ کاکہناہےکہ حکومت پاکستان ترکی میں پاکستانی نوجوانوں کے اغو برائے تاوان سےمتعلق میڈیا رپورٹس سے آگاہ ہے، انقرہ اور استنبول میں پاکستان کے سفارتی مشنز معاملے پر ضروری اقدامات کررہےہیں، ترک حکام کی جانب سے بھی مکمل تعاون کیا جا رہا ہے۔ مسئلے کے حل کےلیے معاملے کی مزید تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔