اسلام آباد (یس ڈیسک) سرکاری دستاویز کے مطابق او جی ڈی سی ایل ملازمین کو دوران سروس اور ریٹائرمینٹ پر 325 گاڑیاں اونے پونے داموں فروخت کر دی گئیں۔ 1000 سے 1300 سی سی کی گاڑیوں کی لوٹ سیل میں چیف مینجر اور جنرل مینجر سمیت اہم عہدوں پر براجمان افسران نے خوب فائدہ اٹھایا۔ تقریبا چالیس افسران نے ریٹائرمنٹ پر 40 گاڑیاں محض ایک ہزار روپے فی کس کے حساب سے اپنے نام کروا لیں۔
2006 ماڈل کی 59 ٹویوٹا گاڑیاں فی کس 96 ہزار 900 روپے میں فروخت کی گئیں۔ ان گاڑیوں کی فی کس اصل قیمت 9 لاکھ 69 ہزار روپے تھی۔ اسی طرح 2007ء ماڈل کی کلٹس گاڑیاں فی کس 55 ہزار روپے میں بیچی گئیں۔ سوزوکی کلٹس کی اصل قیمت 5 لاکھ 55 ہزار روپے تھی۔ دستاویز کے مطابق یکم جنوری 2011ء کو بیچی گئی تمام گاڑیاں 2004ء سے 2012ء ماڈل کی ہیں۔ گاڑیوں کی مجموعی مالیت 6 کروڑ 45 لاکھ روپے ہے۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کی طرف سے سرکاری گاڑیوں کی لوٹ سیل کا نوٹس لینے پر او جی ڈی سی ایل حکام نے بتایا کہ کم از کم پانچ سال پرانی گاڑیاں اصل قیمت کے مقابلے میں 10 فیصد ویلیو پر فروخت کی گئیں جو کہ قوانین کے عین مطابق ہے۔
پی اے سی نے تحفظات کا اظہار تو کیا تاہم لوٹ مار کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کا نہیں کہا۔ او جی ڈی سی ایل حکام سے کہا گیا کہ گاڑیوں کی فروخت سے متعلق پالیسی پر نظر ثانی کی جائے۔