مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کے کمانڈر برہان وانی کی پہلی برسی سے قبل قابض بھارتی سیکیورٹی فورسز نے حریت قیادت کو نظربند کردیا جب کہ وادی بھر میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔
کشمیری عوام نے تحریک آزادی کے کمانڈر برہان وانی کی پہلی برسی کے موقع پر قابض بھارتی سیکیورٹی فورسز کے خلاف 8 جولائی کو ریلیاں اور احتجاج کرنے کا اعلان کر رکھا ہے تاہم قابض فورسز نے حریت قیادت کو پہلے ہی نظربند کردیا۔ بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی، کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما یاسین ملک سمیت دیگر حریت رہنماؤں کو قابض سیکیورٹی فورسز نے نظربند کردیا۔
دوسری جانب کشمیروں کا احتجاج ناکام بنانے کے لئے سری نگر سمیت دیگر شہروں میں کرفیو کا سماں ہے اور وادی بھر میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔ خیال رہے کہ بھارتی فورسز نے گزشتہ سال ایک جعلی مقابلے میں تحریک آزادی کے کمانڈر برہان مظفروانی کو شہید کردیا تھا جس نے تحریک آزادی میں ایک نئی روح پھونک دی۔ کشمیریوں کی تحریک کچلنے کے لئے قابض فورسز نے کشمیری عوام پر طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں 100 سے زائد عام شہری جاں بحق اور پیلٹ گن سے سیکڑوں افراد زخمی ہوگئے۔