کراچی(ویب ڈیسک) جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ وزیراعلیٰ اور میں بطور وزیر صحت پنجاب میں ڈینگی پھیلنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔جلد کنٹرول ہوجائیگا، ڈینگی سے متعلق ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کررہے ہیں، بہت زیادہ سخت مانیٹرنگ اور سرویلنس ہو رہی ہےپچھلے سال بھی پی ٹی آئی کی حکومت تھی لیکن ڈینگی پر کنٹرول رہا، بارش کے بعد ڈینگی پھیلنے کی توقع تھی، ڈینگی کی روک تھام کیلئے تمام حفاظتی تدابیر اختیار کی گئیں۔اس سال کے آغاز میں یہ انسداد ڈینگی کیلئے سرویلنس کیا گیا تھا، اگر ہم ڈینگی سے بچاؤ کیلئے مستقل بنیادوں پر اقدامات نہ کرتے تو بہت زیادہ پھیل جاتا،یہ خبر درست نہیں کہ ادویات نہ ملنے سے کینسر کے مریضوں کی اموات ہوئی ہیں، ادویات بنانے والی کمپنی نوارٹس نے اس کی تصدیق کی ہے۔وزیربلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کچرے کا بیک لاگ ختم کرنے کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سامنے آئے اور وہ خود صفائی مہم کی نگرانی کررہے ہیں،علی زیدی نے کچرا اٹھانے کا کام ایف ڈبلیو او کو دیا،ایک لاکھ 35ہزار ٹن کچرا اٹھایا لیکن لینڈ فل سائٹ پر 15ہزار ٹن پہنچا،باقی ایک لاکھ 20ہزار ٹن کچرا شہر میں ڈال دیا گیا۔ڈسٹرکٹ ساؤتھ اور ایسٹ میں کچرا بہت کم ہے، کچرا اٹھانے کیلئے بہت زیادہ فنڈز کی ضرورت نہیں ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے فنڈز فراہم کرنے اور ڈی ایم سیز کی مدد کرنے کی ہدایت کی ہے کراچی میں لاکھوں ٹن کچرا بیک لاگ میں پڑا ہے۔کچرا اٹھانا ڈی ایم سیز کا کام ہے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ان کی سپورٹ میں تھا، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اس وقت بارہ ہزار ٹن سے زیادہ کچرا اٹھارہا ہے۔پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کراچی سے کچرا اٹھانا سندھ حکومت کا کام ہے انہیں ہی کرنا چاہئے۔پی ٹی آئی کا کراچی میں ووٹ بینک ہے علی زیدی کی صفائی مہم احتجاج میں شروع ہوئی تھی، کچرا اٹھانا سندھ حکومت کا کام ہے اسے مہم بنا کر کیوں پیش کررہے ہیں۔کچرے کے مسئلے پر سندھ حکومت بے نقاب ہوگئی ہے،کتے کے کاٹے کی ویکسین نہیں تھی مگر میر حسن ماں کی گود میں مرا تو پھر ویکسین ملنا شروع ہوگئی۔