’میں ایک لڑکی ہوں، میرا نام زینب ہے‘قصور میں اغواء اور زیادتی کے بعد بہیمانہ انداز میں قتل ہونے والی 7 سالہ زینب کی اسکول کی کاپی پر لکھے یہ جملے ہمیں بہت کچھ سوچنے پر مجبورکر رہے ہیں۔
ننھی زینب کو گزشتہ روز آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔ صرف قصور شہر ہی نہیں، پورا ملک ننھی زینب کے ساتھ ہونے والے ظلم اور ناانصافی پر سراپا احتجاج ہے۔ زینب کے گھر والوں پر گزرنے والی قیامت کا اندازہ کوئی بھی دل رکھنے والا انسان کرسکتا ہے۔ ننھی زینب کی کتابیں اور کاپیاں اسی طرح اس کے بیگ میں موجود ہیں جن پر 4 جنوری تک کا ہوم ورک موجود ہے۔ یہ وہی روز ہے جب زینب اغواء ہوئی اور پھر کبھی لوٹ کر گھر واپس نہ آئی۔