اسلام آباد: آج عدالت نے شیخ رشید نا اہلی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو اہل قرار دے دیا ہے جس کے بعد شیخ رشید 2018 کے انتخابات مین حصہ لے سکیں گے۔
شیخ رشید کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں نے تو نا اہلی کی صورت میں تقریر بھی تیار کی ہوئی تھی۔میں گیٹ نمبر 4 کی پیداوار نہیں ہوں۔میں ان چوروں کو لٹکاؤں گا۔ شییخ رشید کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف میں آ رہا ہوں۔قبضہ گروپ کے لیے شیخ رشید سیاسی موت ثابت ہو گا۔جو میری سیاسی موت چاہتے تھے ان کی سیاسی زندگی چاہتا ہوں۔واضح رہے کہ شیخ رشید کی نااہلی کے لیے درخواست مسلم لیگ (ن) کے رہنما شکیل اعوان نے دائر کی تھی جس میں ان پر 2013 کے انتخابات کے دوران کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔لیگی رہنما کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی تھی اور 20 مارچ کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو 85 دن بعد سنایا گیا۔۔۔سپریم کورٹ نے آج مختصر فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کی نااہلی کے لیے لیگی رہنما شکیل اعوان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو اہل قرار دے دیا۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ‘شیخ رشید انتخابات 2018 لڑسکیں گے’۔شیخ رشید کے خلاف درخواست پر فیصلہ 2 کے مقابلے میں ایک کے تناسب سے سنایا گیا اور فیصلے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اختلافی نوٹ بھی لکھا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ ‘معاملے پر فل کورٹ بنایا جائے’۔یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے امیدوار شکیل اعوان نے شیخ رشید کی اہلیت کے خلاف درخواست میں ان پر 2013 کے عام انتخابات میں اثاثے چھپا نے کا الزام عا ئد کیا تھا۔