لاہور(ویب ڈیسک) پاکستانی نژاد خاتون سیاستدان اور برطانوی شہر ہونسلو کی میئر سمعیہ چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میرا گھر ہے اور یہاں آکر ہمیشہ مجھے ایک روحانی سکون سا ملتا ہے ، یہاں کی گلیوں اور سڑکوں سے مجھے دلی محبت ہے اپنے لوگوں کے درمیان اٹھنا بیٹھنا ایک ایسی کیفیت ہوتی ہے جسے الفاظ میں بیان کرنا ناممکن ہے ۔ انہوں نے کہا ان کی پیدائش گڑھی شاہو لاہور کی ہے اور انہیں جب بھی موقع ملتا ہے لاہور ضرور آتی ہیں ۔ پاکستانی کے بلدیاتی نظام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان برطانیہ کے بلدیاتی نظام سے فائدہ اٹھا کر ایک ایسا نظام قائم کر سکتا ہے جس کا براہ راست فائدہ عوام کو ہو اب تک یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ اسکے ثمرات عام آدمی تک نہیں پہنچ پاتے جب کہ بلدیاتی نظام کی تشکیل کا اصل مقصد ہے عوام کو بااختیار بنا نا اور انکے مسائل کا حل انکی دسترس میں لانا ہے ۔ عمران خان کے نئے پاکستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان میں ایک تبدیلی کی لہر محسوس کر رہی ہوں تبدیلی آتی دکھائی دے رہی ہے لوگ اس حوالے سے پرجوش ہیں لیکن یہ تبدیلی اتنی آسان نہیں اس کیلئے حکومت اور عوام دونوں کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ سمیعہ چوہدری نے کہا ہونسلو کی آبادی عیسائی، ہندو، سکھ اور مسلمانوں پر مشتمل ہے اور جہاں تمام مذاہب مثالی ہم آہنگی کیسا تھ رہتے ہیں اس شہر میں میرا بطور میئر انتخاب مذہبی ہم آہنگی اور روا داری کی ایک اعلیٰ مثال ہے۔