اسلام آباد(ویب ڈیسک)چیئرمین نیب جاویداقبال نے کہا ہے کہ آخری اننگزکھیل رہاہوں اورچاہتاہوں یہ کامیاب رہے،غلطیاں اورجرم میں فرق ہوتاہے، نیب کاکسی گروپ،گروہ یاشخص سے تعلق نہیں،ہم عوام کی لوٹی دولت ان کے مالکان تک پہنچائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب جاویداقبال کا کہنا تھا کہ جن کے
پاس 90 میں موٹرسائیکل تھی،آج دبئی میں ٹاورہیں،نجی ہاوسنگ سوسائٹیزکیخلاف ایکشن لیاہے،نجی ہاوسنگ سوسائٹی والوں نے غریب کے منہ سے نوالاچھیناہے،مکان کاخواب دیکھنے والے دربدرٹھوکریں کھاتے رہے،کرپشن کرنےوالے دنیاکے کسی کونے میں جائیں،نیب ان کاپیچھاکرےگااورجوتاجرٹھیک کام کررہے ہیں انہیں کوئی ہراساں نہیں کرسکتا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ بلڈرزکاکہناتھاچیئرمین نیب کوخریدلیں گے، وہ وقت گزرگیاجب تاجروں کے ایک طبقے کوفیض یاب کیاجاتاتھا،ہرسفارش،اثرورسوخ نیب کے گیٹ کے اندرختم ہوجاتاہے، ایک طبقے کونوازاجائے،دوسرےکی دل آزاری ہو،ایسا نہیں ہوگا۔چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ آخری اننگزکھیل رہاہوں اورچاہتاہوں یہ کامیاب رہے،کرکٹ کی مثال اس لیے دےرہاہوں کیونکہ آج کل یہی دی جاتی ہیں،،غلطیاں اورجرم میں فرق ہوتاہے، نیب کاکسی گروپ،گروہ یاشخص سے تعلق نہیں،ہم عوام کی لوٹی دولت ان کے مالکان تک پہنچائیں گے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ جن کے پاس موٹر سائیکل تھی ان کے پاس دبئی میں ٹاور کیسے آئے؟ نیب نے سوال پوچھا تو بتائیں نیب نے کہاں گستاخی کی۔ نیب نے کسی کی عزت نفس کے ساتھ نہیں کھیلا۔تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے کسی قدم سے تاجروں کو پریشانی نہیں ہوگی، تاجر برادری خوشحال ہوگی تو پاکستان خوشحال ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نیب میں 39 ہزار 728 شکایات درج ہیں۔ نیب نے297 بلین کی ریکوری کی ہے۔چیئرمین نے کہا کہ جن کے پاس موٹر سائیکل تھی ان کے پاس دبئی میں ٹاور کیسے آئے؟ نیب نے سوال پوچھا یہ ٹاور کیسے بنائے تو بتائیں نیب نے کہاں گستاخی کی، ’نیب نے مودبانہ سوال پوچھا، نیب نے کسی کی عزت نفس کے ساتھ نہیں کھیلا‘۔