ڈھاکہ (ویب ڈیسک) بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے کپتان شکیب الحسن نے افغانستان کے ہاتھوں تاریخی شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری جگہ اگر کوئی اور کھلاڑی کپتان بن جاتا تو بہتر ہوتا۔ تفصیلات کے مطابق میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شکیب الحسن نے کہا کہ اگر مجھے کپتانی نہ دی جاتی تو بہتر تھا کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ میری گیم کیلئے بہتر ہے لیکن اگر مستقبل میں بھی مجھے ہی قیادت کی ذمہ داری سونپی جانی ہے تو پھر اس حوالے سے بورڈ کیساتھ کافی بات چیت کرنا ہو گی۔ شکیب الحسن بنگلہ دیش کے واحد کھلاڑی تھے جو آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2019ءمیں اچھی کارکردگی دکھا سکے۔ وہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے تیسرے بلے باز رہے جنہوں نے 8 اننگز میں 606 رنز بنائے اور 11 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ شکیب الحسن کا کہنا تھا کہ میں افغانستان کے ہاتھوں شکست سے کافی مایوس ہوں اور اس کی ذمہ داری صرف اور صرف مجھ پر جاتی ہے کیونکہ جب میںبیٹنگ کیلئے آیا تو بہت زیادہ گھبراہٹ کا شکار تھا جس کے نتیجے میں پہلی گیند پر ہی آﺅٹ ہو گیا اور یہ میری ہی غلطی ہے، مجھے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کٹ شاٹ کھیلنے سے پرہیز کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف ایک گھنٹہ اور دس منٹ کیلئے کھیلنا تھا لیکن میں پہلی ہی گیند پر آﺅٹ ہو گیا جس کے بعد ٹیم کیلئے بھی مشکلات پیدا ہو گئیں۔ اگر میں وکٹ پر ٹھہر جاتا تو ہمارے ڈریسنگ روم بھی خاصا مطمئن ہوتا۔افغانستان کرکٹ ٹیم نے بنگلہ دیش کیخلاف کھیلے گئے واحد ٹیسٹ میچ میں 224 رنز سے فتح حاصل کر کے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں نیا باب رقم کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کے خلاف واحد ٹیسٹ میں افغانستان تاریخی فتح سے صرف 4 وکٹ کی دوری پر تھی اور پانچویں روز چاروں کھلاڑیوں کو آﺅٹ کر کے نیا باب رقم کر دیا ہے۔ بنگلہ دیش نے میچ کے پانچویں روز 136 رنز 6 کھلاڑی آﺅٹ سے اننگز کا آغاز کیا تو چار کھلاڑی مجموعی سکور میں صرف 69 رنز کا اضافہ ہی کر سکے اور یوں پوری ٹیم 205 رنز بنا کر آﺅٹ ہو گئی اور افغانستان نے یہ میچ 224 رنز سے جیت لیا۔قبل ازیں چوتھے روز افغانستان کرکٹ ٹیم نے 398 رنز ہدف کا تعاقب کرنے والی میزبان سائیڈ کو 136 رنز 6 وکٹ تک محدود کردیا۔