لاہور: سینئر صحافی جاوید چودھری نے کہاہے کہ میں نے چیئرمین نیب سے کہا تھا کہ میں ایک صحافی ہوں اور ان باتوں کو لکھوں گا ضرور تو جواب میں چیئر مین نیب بڑی گرمجوشی سے میرا ہاتھ دباتے رہے اور کہا کہ میں کسی سے ڈرتا نہیں ہوں۔ گفتگو کرتے ہوئے جاوید چودھری نے کہا کہ میں نے چیئر مین نیب سے کہا تھا کہ میں ایک صحافی ہوں اور ان باتوں کو ضرورلکھوں گا ضرورتو جواب میں چیئر مین نیب بڑی گرمجوشی سے میرا ہاتھ دباتے رہے اورکہا کہ میں کسی سے ڈرتا نہیں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے جو کچھ اپنے کالم میں لکھاہے ، وہ بڑا واضح لکھا ہے اور میں اپنے ایک ایک لفظ کی ذمہ داری لیتا ہوں لیکن ایک بات جو میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جب چیئر مین نیب نے آصف زرداری کے بارے میں کہا تھا کہ وہ گرین ٹی کا کپ اٹھاتے ہیں تو ان کا جسم کانپتاہے تو ساتھ ان کی بیماری کا ذکر بھی کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ بیماری کے باوجود پیش ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تھا کہ آصف زرداری کےخلاف ریفرنس بہت مضبوط ہیں اور وہ جلد جیل میں ہونگے، حمزہ شہباز کی ضمانت کے حوالے سے چیئر مین نیب نے یہ نہیں کہا تھا کہ میں نے ان کا بنچ تبدیل کروایا ہے بلکہ یہ کہا تھا کہ حمزہ شہباز کے بنچ میں ججز تبدیل ہوچکے ہیں اور اب وہ مزید ضمانت لینے میں کامیا ب نہیں ہوسکیں گے۔