اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سیکریٹری آبی وسائل سے کہا کہ میرے جانے کے بعد ڈیمز کی تعمیر کا معاملہ بند نہ ہونے دیجیے گا،، تعمیرلازمی ہونی چاہیے،، عدالت نے پانی کی کمی سے متعلق آگاہی کے لیے بہت بڑا کام کیا، ورنہ معاملہ برسوں بند پڑا رہتا،، پانی سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ہوئی،،کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ موبائل فون پر ود ہولڈنگ ٹیکس سے سالانہ 36 ارب روپے اور منرل واٹر کمپنیوں پر فی لیٹر ایک روپیہ ٹیکس لگائیں تو سالانہ 7 ارب روپے ملیں گے، عدالت اس طرح ڈیم بنانے میں حکومت کی مددکر رہی ہے،، جسٹس ثاقب نثار نے سیکریٹری آبی وسائل سے کہا کہ میرے جانے کے بعد ڈیمز کی تعمیر کا معاملہ بند نہ ہونے دیجیے گا،،جسٹس ثاقب نثار نے سیکریٹری آبی وسائل سے کہا کہ میرے جانے کے بعد ڈیمز کی تعمیر کا معاملہ بند نہ ہونے دیجیے گا،، عدالت نے پانی کی کمی سے متعلق آگاہی کے لیے بہت بڑا کام کیا، ورنہ معاملہ برسوں بند پڑا رہتا،،