گلوکارہ و اداکارہ رابی پیرزادہ کا بھی جنسی ہراساں کیے جانے کے خلاف جاری مہم می ٹو کے حوالے سے دعویٰ سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ انہیں شوبز میں مردوں کے بجائے خواتین نے ہراساں کیا۔
رابی پیرزادہ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں میشا شفیع اور علی ظفر کے تنازع پر اظہار خیال کیا ہے جس کی ویڈیو انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے۔
ویڈیو میں رابی پیرزادہ نے علی ظفر کی حمایت کی، ان کا کہنا ہے کہ ‘یہ سب پبلسٹی اسٹنٹ ہے، ایسے ہی کوئی خاتون ہراساں نہیں ہو جاتی، شوبز میں گھریلو جھگڑوں سے لے کر طلاق یا میل ملاپ کے جو بھی معاملات سامنے آتے ہیں سب پبلک کے لیے ہوتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ‘میں بھی طویل عرصے سے شوبز انڈسٹری میں ہوں، اگر آپ عزت دیں گے تو آپ کو عزت ملتی ہے، ہماری شوبز کی خواتین می ٹو مہم کا غلط استعمال کر رہی ہیں۔
رابی پیرزادہ نے بتایا کہ کچھ لوگ ان پر تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ آپ اور میرا پبلسٹی اسٹنٹ کرتے ہیں، جس پر میں ان سے پوچھتی ہوں کہ مجھے کیا ملے گا یہ سب کرکے، میں یہ کیوں کروں گی؟خواتین کے لیے مردوں پر ہراساں کرنے کا الزام لگانا بہت آسان ہوگیا ہے، مجھے ایسا کرنا ہو تو میں بھی کسی پر یہ الزام لگادوں لیکن ایسا کرنا بالکل بھی ٹھیک نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ میں نے جب شوبز انڈسٹری میں قدم رکھا تو ،مردوں نے بہت عزت دی لیکن خواتین نے ہراساں کرنے کی بہت کوشش کی ،لیکن انہوں نے ان کوششوں کو نظرانداز کرکے فاصلہ برقرار رکھا تھا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل گلوکارہ و ماڈل میشا کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر علی ظفر کے خلاف خود کو ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا ۔
علی ظفر نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس معاملے کو عدالت کے ذریعے نمٹائیں گے۔
بعد میں کئی خواتین کی جانب سے علی ظفر پر جنسی ہراسگی کے الزامات عائد کیے گئے، جبکہ علی ظفر نے بھی میشاشفیع کو ہرجانے کا نوٹس بھجوایا تھا۔
ان الزامات کے ساتھ ہی ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا اور مختلف فنکاروں کی جانب دونوں فریقین کی حمایت یا مخالفت میں بیانات سامنے آئے ہیں۔