لاہور;زینب کے قاتل عمران علی کو کائنات بتول کیس میں 3 بار عمر قید اور 2 فیصلہ جاری کیا۔پرا سیکیوٹر عبدالروف وٹو نے انسداددہشت گردی کی عدالت کے روبرو دلائل دئیے ۔عدالت نے کائنات بتول کیس میں مجرم کو 3 بار عمر قید اور 23 سال قید کی سزا سنائی ہے ۔
عدالت نے مجرم کو 25 لاکھ جرمانہ جبکہ 20 لاکھ 55 ہزار دیت ادا کرنے کا حکم بھی دیا ۔عدالت سفاک قاتل کو ابتک 21 مرتبہ سزائے موت کا فیصلہ سنا چکی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج سجاد احمد نے مجرم عمران علی کے خلاف کائنات بتول کے ریپ اور قتل کے کیس کا فیصلہ جاری کردیا۔عدالت نے کائنات بتول کیس میں مجرم کو 3 مرتبہ عمر قید اور ایک مرتبہ 23 سال قید کی سزا سنا دی جبکہ 25 لاکھ روپے جرمانے کی بھی سزا سنائی گئی۔علاوہ ازیں عدالت نے مجرم کو 20 لاکھ 55 ہزار روپے دیت ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔واضح رہے کہ اب تک مجرم عمران علی کو عدالت زینب سمیت 7 بچیوں کے مقدمات میں سزائیں سناچکی ہیں اور انہیں اب تک 21 مرتبہ سزائے موت کا حکم سنایا جاچکا ہے۔واضح رہے رواں برس جنوری میں قصور میں 6 سالہ زینب کو ریپ کے بعد قتل کردیا گیا تھا جس کے الزام میں اسی علاقے کے ایک شخص عمران علی کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ملزم کے خلاف ریپ اور قتل ثابت ہونے کے بعد 17 فروری کو لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے قتل کے جرم میں عمران علی کو 4 مرتبہ سزائے موت،
تاحیات اور 7 سالہ قید کے علاوہ 41 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی تھی۔بعدِ ازاں مجرم عمران نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کی سزا کے خلاف اپیل لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی لیکن لاہور ہائی کورٹ نے مجرم عمران کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت کا فیصلے برقرار رکھا۔رواں برس 12 جون کو سپریم کورٹ نے زینب قتل کیس میں مجرم عمران کی جانب سے سزائے موت کے خلاف کی گئی اپیل خارج کرتے ہوئے اس کی سزا برقرار رکھا تھا۔عمران علی کی جانب سے صدرِ مملکت کو سزا کی معافی کی درخواست کی گئی تھی تاہم زنیب کے والد نے بھی صدر مملکت کو درخواست بھجوائی جس میں ان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ، مجرم کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد کر چکی ہیں تاہم ان کی درخواست کو مسترد کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت اپیل پر جلد فیصلہ کریں تاکہ مجرم کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔یاد رہے کہ 5 اگست کو زینب قتل کیس کے جرم میں پھانسی کی سزا پانے والے عمران علی کو مزید 3 بچیوں کے ریپ کے جرم میں 12 مرتبہ سزائے موت سنادی گئی تھی۔لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مجرم عمران علی عمران کو 60 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کے ساتھ تینوں متاثرہ خاندانوں کو 10، 10 لاکھ روپے دیت بھی ادا کرنے کا حکم دیا۔بعدِ ازاں 7 اگست کو انسداد دہشت گردی عدالت کے جج سجاد احمد نے تہمینہ اور کائنات فاطمہ کے کیسز کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم عمران کو 5 مرتبہ سزائے موت اور ایک مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی تھی۔