ایک شہر میں قبرستان ہوا کرتا تھا اور اس قبرستان میں ایک گورکن ہوا کرتا تھا جو مردوں کا کفن چوری کرلیتا تھا لیکن اس شہر کے لوگ گورکن سے مطمئن نہ تھے اصل میں وہ گورکن کفن چور تھا لیکن وہاں کے لوگ اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کر سکے کیونکہ شہر میں وہ واحد گورکن ہوتا تھا اگر اس کے خلاف کاروائی ہوجاتی شہریوں کا کہنا تھاہمارے پیاروں کی قبریں کون کھودےگا یہ سلسلہ چلتا رہا جب اس گورکن کی موت قریب واقع ہوئی تو اس نے اپنے بچوں کو ایک نصیحت کی شہر کے لوگ مجھ سے بہت نفرت کرتے ہیں میرے مرنے کے بعد تم ایسا کام کرنا کہ میرے مرنے کے بعد لوگ یہ بات کہیں کہ جو مر گیا تھا وہ بہت اچھا تھا گورکن کے بیٹوں نے آپس میں مشورہ کر کے ایک منصوبہ تیار کیا تاکہ لوگ ہمارے والد محترم کو اچھے لفظوں میں یاد کریں لوگ جو بھی مردے کو دفن کر کے جاتے تھے قبرستان میں گورکن کے بیٹے ایک تو کفن چوری کرتے تھے اور دوسرا مردے کو قلعہ ٹھوک کے اس کے گھر چھوڑ آتے تھے جس کے بعد شہر کے لوگوں نے یہ بات کرنا شروع کر دی جب پہلے والا تھانہ وہ بہت اچھا تھا کیونکہ صرف وہ کفن اتارتا تھا لیکن اس کے بیٹے دو کفن بھی اتارتے ہیں اور مردے کو قلعہ ٹھوک کر بے حرمتی بھی کرتے ہیں جس پر لوگوں نے مرنے والے کو اچھے لفظوں میں یاد کیا