لاہور: نیو اسلام آبادایئر پورٹ پر پانی کھڑے ہونے کا معاملہ پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے بے یقینی پھیلانے کی کوشش ہو رہی ہے،کسی نے میری بھی عمران خان کیساتھ تصویرلگا دی جبکہ آج تک عمران خان سے نہیں ملا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے نیواسلام آباد ایئر پورٹ پر پانی کھڑے ہونے کے معاملے کی سماعت کی،ایئر پورٹ انتظامیہ اور سول ایوی حکام عدالت میں پیش ہوئے،انتظامیہ کی جانب سے عدالت کو بتایاگیا کہ فوٹیج ایئر پورٹ کے زیرتعمیر حصے کی تھی،سوشل میڈیا پر چیزوں کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے ۔اس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے بے یقینی پھیلانے کی کوشش ہو رہی ہے،کسی نے میری بھی عمران خان کے ساتھ تصویر لگا دی حالانکہ آج تک عمران خان سے نہیں ملا۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہمیں مبالغہ آرائی کا رواج ختم کرنا ہے ،عدالت نے انتظامیہ کو ویڈیو رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہاہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کوئی عہدہ قبول نہیں کروں گا، بلکہ ریٹائرمنٹ سے ایک روز پہلے کہہ کر جاﺅں گاکہ مجھ کوئی عہدہ آفر کرکے شرمندہ بھی نہ ہوں۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے اپنے دائرہ اختیار سے باہر نہیں نکلنا،آئین او رپارلیمنٹ سپریم ہے ہمارے پاس جوڈیشل ریویوکا اختیار ہے اگر رولز غلط ہوں گے تو عدالت مداخلت کرے گی۔چیف جسٹس آف پاکستان نے کہاکہ اگرلوگوں کیلئے ہسپتال جاتا ہوں تو کیا غلط ہے ،لوگوں کو صاف پانی نہیں مل رہا ،بلوچستان میں لڑکیوں کے چھ ہزار سکولوں میں ٹوائلٹ نہیں اوران سکولوں میں سہولت دینے دینے کا کہتاہوں تو کیا غلط ہے ۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے اعلان کیا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کوئی عہدہ قبول نہیں کروں گا،ریٹائرمنٹ سے ایک روز پہلے کہہ کر جاﺅں گاکہ مجھ کوئی عہدہ آفر کرکے شرمندہ بھی نہ ہوں۔دوسری جا نب ایک خبر کے مطابق سپریم کورٹ نے شوگر ملوں کوگنے کے کاشتکاروں کو بقایا جات کی ادائیگی 2 دنوں میں کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے اپنے دائرہ اختیار سے باہر نہیں نکلنا،آئین او رپارلیمنٹ سپریم ہے ہمارے پاس جوڈیشل ریویوکا اختیار ہے،اگر رولز غلط ہوں گے تو عدالت مداخلت کرے گی،انہوں نے کہا کہ مبشر لقمان یہاں موجود ہیں انہیں عدالتی سماعت دیکھنی چاہئے ۔نجی ٹی وی چینل نیوز کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کاشتکاروں کو عدم ادائیگیوں کے حوالے سے کیس کی سماعت کی،ملز مالکان کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ 23 ملوں نے مکمل ادائیگی کر دی ہے،ان کا کہناتھا کہ 20 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی، بعض کسان پیسے وصول کرنے نہیں آئے،جبکہ عدالت نے دو ملوں کی جانب سے ادائیگی کیلئے مزید وقت کی استدعا مسترد کر دی۔