کہتے ہیں کہ آنکھیں دل کا دروازہ ہیں۔ جو کچھ دل میں ہوتا ہے آنکھوں سے عیاں ہو جاتا ہے۔ بہت کم ایسے لوگ ہیں جن کی دلی کیفیات آنکھوں سے عیاں نہیں ہو پاتیں ورنہ تو ہمیشہ ہی آنکھیں چغلی کھا جاتی ہیں۔ آنکھیں زندگی کو روشن ہی نہیں رکھتیں شخصیت کا آئینہ بھی ہیں اور چہرے کی خوبصورتی کا ایک اہم سمبل بھی ہیں۔ بعض لوگوں کو قدرت کی طرف سے بے حد حسین آنکھیں عطا ہوتی ہیں اتنی حسین کہ بس دل چاہے کہ دیکھتے ہی رہیں ایسی ہی آنکھوں پر شاعر غزلیں لکھتے نہیں تھکتے اور مصور ان کی تصویر کشی کرنے کو اپنے فن کا مقصد سمجھتے ہیں۔ ایسی آنکھوں کے مالک یقینا بڑے خوش قسمت ہوتے ہیں کہ جو دیکھے، دیکھتا ہی رہ جائے مگر وہ لوگ جن کی آنکھیں اتنی خوبصورت نہیں ہوتی ہیں وہ بھی اپنی آنکھوں کی قدر و قیمت سے بخوبی واقف ہوتے ہیں اس لیے کہ یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہے تو وہی بتا سکتے ہیں جو اس نعمت سے محروم ہیں۔
خوبصورت آنکھیں رکھنے کی خواہش ہر کسی میں پائی جاتی ہے لیکن یہ خواہش خواتین میں زیادہ شدید ہوتی ہے اس لیے وہ میک اپ کے ذریعے انہیں خوب سے خوب تر بنانے کیلئے کوشاں رہتی ہیں۔ مختلف ادوار میں آنکھوں کے میک اپ کے انداز بدلتے رہتے ہیں۔ اگلے وقتوں میں آنکھوں کے اندر کا جل یا سرمہ لگا کر آنکھوں کے میک اپ کو مکمل سمجھا جاتا تھا۔ پھر وقت بدلا میک اپ کا اسٹائل بدلا تو کلوپٹرا سٹائل کا کاجل لگایا جانے لگا۔ اس کے بعد آنکھوں سے قدرے باہر کی طرف پنسل لگانے کا رواج ہوا۔ کچھ عرصے بعد یہ طریقہ بھی متروک ہو گیاتو اس کے بدلے آنکھ کے اوپر والے پپوٹے پر کاجل کی گہری لکیر بنائی جانے لگی۔ پھر اس سے بھی طبیعت اکتا گئی تو ایک بار پھر آنکھوں میں کاجل کی بہت ہلکی سی کلیر اور اس کے ساتھ ہی مسکارا لگا کر پلکوں کو گھنا اور نمایاں کرنے کا رواج ہو گیا۔ اس کے علاوہ مصنوعی پلکیں لگانا بھی فیشن میں شامل ہوتا گیا۔ اب کچھ عرصے سے آئی شیڈ و لگانے کا بھی فیشن ہو گیا ہے۔
آئی شیڈ لگانا بھی ایک فن ہے اور یہ عموماً لباس زیورت اور تقریبات کی مناسبت سے لگایا جاتا ہے۔
آئی شیڈو
آئی شیڈو کے انواع و اقسام کے رنگ ہیں دو یا تین رنگوں کے شیڈو لگائے جاتے ہیں۔ آئی شیڈو کے علاوہ آنکھوں کے میک اپ کا اہم جزو چند چیزیں اور بھی ہیں مثلاً آئی برو پنسل، مسکارا وغیرہ۔ آئی شیڈ آئی شیڈ مختلف اقسام کے ہوتے ہیں مثال کے طور پر جمے ہوئے پاﺅڈر کی شکل میں، کریم کی طرح اس کے علاوہ خشک پاﺅڈر کی صورت میں اور پنسل کی قسم کے آئی شیڈ بنائے جاتے ہیں۔ جس طرح یہ آئی شیڈو مختلف النوع ہوتے ہیں اس طرح ان کے لگانے کی ترکیب بھی مختلف ہوتی ہے اور ہر آئی شیڈ کو اس کے مخصوص طریقہ سے لگایا جا سکتا ہے ورنہ آنکھیں خوبصورت بننے کی بجائے بھیانک بن جاتی ہیں۔
جمے ہوئے پاﺅڈر جیسے آئی شیڈو، دوسرے تمام اقسام کے آئی شیڈو کی نسبت زیادہ مقبول ہیں۔ اسے لگانا بھی آسان ہوتا ہے اور اس میں زیادہ دیر تک قائم رہنے کی خوبی بھی پائی جاتی ہے۔ آپ اس شیڈو کو لگانے کیلئے اسفنج یا برش استعمال کریں تاکہ بہترین تنائج حاصل کر سکیں۔
کریم آئی شیڈو
خشک جلد والی خواتین کیلئے بہترین ہوتا ہے اسے بھی اسفنج کے ذریعے لگانا چاہئے خشک پاﺅڈر والا آئی شیڈ عموماً تیز اور چمکیلے، رنگوں میں دستیاب ہوتا ہے اسلے لگانے کیلئے بھی اسفنج ہی استعمال کرنا چاہئے۔ دیر پا نتائج کیلئے اپنے ہاتھ کی پشت کو ہلکا سا گیلا کر کے برش کو ہاتھ پر رگڑیں اور پھر برش کو آنکھوں کے اوپر پپوٹوں پر آہستگی سے ملیں۔
آنکھیں اور کاجل پنسل
سیاہ نرم پنسل آنکھوں پر خوشگوار اثر ڈالتی ہے خشک اور ملی جلی دونوں جلد کیلئے آئی پنسل مناسب ہے۔
آئی پنسل جسے عرف عام میں کاجل کی سلائی یا پنسل بھی کہا جاتا ہے اس کو لگانے کا بہت سادہ اور آسان طریقہ کار ہے۔ آئی پنسل آنکھوں کو خوبصورت بنانے کے ساتھ ساتھ آنکھوں کے خطوط کو بھی مختلف انداز سے سنوارتی ہے آئی پنسل سے آنکھوں کے گرد ہلکی سی لائن لگائیں اور اس کے بعد برش سے آئی لائنز لگائیں۔
مسکارا ضروری ہے
پلکیں خواہ گھنی ہو یا ہلکی مسکارا دونوں کیلئے ضروری ہے۔ مسکارا بھی مختلف رنگوں اور شیڈز میں ملتا ہے۔ مسکارا خریدتے وقت آپ اپنی پلکوں کی رنگت کا خیال رکھئے یعنی مسکارا کا شیڈ آپ کی پلکوں کے شیڈ سے ملتا جلتا ہونا چاہئے۔ سنہری رنگت والی خواتین کیلئے سیاہ رنگت کا مسکارا مناسب نہیں۔ مسکارا لگاتے وقت برش کو زنگ زیگ طریقے سے پلکوں پر پھیرنا چاہئے۔ نیچے کی پلکوں پر مسکارا لگاتے ہوئے آنکھوں کو اوپر کی سمت رکھنا چاہئے۔ تاکہ مسکارا چہرے پر نہ لگ سکے۔ ایک بار لگا کر خشک ہونے کے بعد دوبار مسکارا لگائیے اس طرح پلکیں گھنی نظر آئیں گی۔ لیجئے آپ کی آنکھوں کا میک اپ مکمل ہوا۔