پاکستانی اردو اور پنجابی فلموں میں ایک طویل عرصے تک اپنی آواز کا جادو جگانے والے گلوکار مسعود رانا21برس بعدبھی اپنے چاہنے والوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
پاکستان فلم انڈسٹری کے عظیم گلوکار مسعود رانا 9 جون 1938ء کو میر پور خاص سندھ میں پیدا ہوئے،انہوں نے اپنی فلمی کیریئر کا آغاز 1962 ء میں فلم انقلاب سے کیا اور جلد ہی ان کا شمار پنجابی اور اردو کے صف اول کے گلوکاروں میں کیاجانے لگا۔
مسعود رانا پاکستان فلم انڈسٹری کی ایک مکمل اور ورسٹائل گلوکار تھے،انہوں نے اپنے فنی کیرئیر میں 700 سے زائد گانے ریکارڈ کرائے جبکہ انہوں نے چند پاکستانی فلموں میں اداکاری بھی کی۔
ان کے ٹاپ ٹین اردو گانوں میں فلم آئینہ کا گانا ’تم ہی ہو محبوب میرے، میں کیوں نہ تم سے پیار کروں‘، فلم بد نام کا گانا ’کوئی ساتھ دے کہ نہ ساتھ دے یہ سفر اکیلے ہی کاٹ لے‘ فلم چاند اور چاندنی کا گانا ’تیری یاد آگئی غم خوشی میں ڈھل گئے‘ سمیت دیگر شامل ہیں۔
منفرد لہجے کے اس گلوکار نے اس طرز کے مشکل ترین گانے بھی ریکارڈ کرائے جو سننے والوں کو آج بھی اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں۔ یہ عظیم گلوکار 4اکتوبر 1995ء کو اپنے مداحوں کو اداس کرکے اس جہان فانی سے کوچ کرگیا۔