اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ افتخار چوہدری جیسے ججز کو بھی احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کر کے ان کا احتساب کرنا چاہئیے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ افتخار چوہدری سپریم کورٹ کے صرف دو فیصلوں کے نتیجے میں وکیلوں کو 100 ملین ڈالر فیسیں ادا کرنے کے بعد اب پاکستان کو 1.4 بلین ڈالر کے جرمانے کا سامنا ہے، احتساب ان جیسے ججز کا بھی ہونا چاہئے۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ نالائق جج ایک بہت بڑا عذاب بن جاتا ہے اس لئے ججز کے تقرر کا طریقہ بدلنے کی ضرورت ہے۔افتخار چوہدری سپریم کورٹ کے صرف دو فیصلوں کے نتیجے میں وکیلوں کو 100 ملین ڈالر فیسیں ادا کرنے کے بعد اب پاکستان کو 1.4 بلین ڈالر کے جرمانے کا سامنا ہے، احتساب ان جیسے ججز کا بھی ہونا چاہئے، نالائق جج ایک بہت بڑا عذاب بن جاتا ہے اس لئے ججز کے تقرر کا طریقہ بدلنے کی ضرورت ہے۔ایک اور ٹویٹ میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کاروبار کرنے والی بین الااقوامی کمپنیوں کو پاکستانی نوجوانوں کو نوکریاں دینی ہوں گی۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی کمپنیاں جو پاکستان میں کاروبارکرناچاہتی ہیں ان کو پاکستانی انجینرز اور تکنیکی ورکرز کو نوکریاں دینا ہوں گی، اگر مخصوص مہارت پاکستان میں دستیاب نہیں اور باہر سے لوگ لانا ضروری ہیں تو انجینئرنگ کونسل سے عارضی رجسٹریشن لینی ہو گی یہ پابندی پاکستان کی جاب مارکیٹ کا مفاد ہے۔