اسلام آباد: نیب کی حراست سے رہائی کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبد العلیم خان نے وزیراعظم سے ملاقات کی تو مرکز میں کوئی ذمہ داری لینے کی خواہش کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق نیب حراست سے رہائی پانے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبد العلیم خان نے مرکز میں عہدہ دینے کی درخواست دی تھی جسے وزیراعظم عمران خان نے مسترد کر دیا ہے۔ عبد العلیم خان کو وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے شکایات بھی ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم سے ہونے والی ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق کئی شکوے کیے۔ ذرائع کے مطابق عبد العلیم خان صوبائی وزیر داخلہ بننے کے خواہاں ہیں لیکن وزیراعلیٰ پنجاب انہیں وزیر داخلہ بنانے کے حامی نہیں ہیں۔ یہ تمام باتیں علیم خان کی رہائی کے بعد وزیراعظم عمران خان سے ہونے والی ملاقات میں کی گئیں۔ اس ملاقات میں علیم خان نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ اب وہ پنجاب میں کسی قسم کی کوئی ذمہ داری لینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ان کو مرکز میں کوئی عہدہ دے دیا جائے ، وہ وہاں کام کرنے کو تیار ہیں لیکن وزیراعظم عمران خان نے اس پر آمادگی ظاہر نہیں کی اور انہیں ہدایت کی کہ آپ پنجاب میں ہی بطور سینئیر وزیر اپنی ذمہ داریاں انجام دیں۔
وزیراعظم عمران خان کے اصرار پر علیم خان پنجاب میں ہی دوبارہ ذمہ داریاں سنبھالنے پر آمادہ ہو گئے ہیں۔ علیم خان نے وزیراعظم عمران خان نے دوبارہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کا قلمدان بھی مانگا ہے ، اس سے قبل جب عبد العلیم خان کو وزیر بنایا گیا تھا تب بھی انہوں نے بلدیات اور پی ایم ڈی کے ساتھ ہوم ڈیپارٹمنٹ لینے کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن تب بھی ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہو سکی تھی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار بھی علیم خان کو ہوم ڈیپارٹمنٹ کا عہدہ دینے پر تیار نہیں ہیں۔ یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے 15 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی ضمانت منظور کی تھی۔ جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کو 17 مئی کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کیا گیا تھا۔