واشنگٹن (ویب ڈیسک ) معروف امریکی مصنف اور اداکارہ پدمہ لکشمی نے معصومانہ عمر میں اپنے اوپر کیے جانے والے مظالم کی کہانی پہلی مرتبہ بیان کر دی ہے جسے سن کر لوگ سکتے میں آ گئے ہیں ، ان کا کہناتھا کہ انہیں محض سات سال کی عمر میں جنسی ہراسگی کا سامنا کرناپڑا جبکہ 16 سال کی عمر میں بوائے فرینڈ نے ریپ کا نشانہ بنایا ۔انہوں نے نیویارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ وہ اس وقت 16 سال کی تھیں جب ان کی دوستی ایک لاس اینجلس میں ایک نوجوان 23 سالہ لڑکے سے ہو گئی کیونکہ وہ بہت خوبصورت تھا ، جب ہم نے کہیں باہر جانا ہوتا تو وہ میرے گھر آتا اور میری والدہ سے بات چیت کرتا ، وہ مجھے کبھی بھی گھر لیٹ نہیں لے کر آیا تھا ۔ ان کا کہناتھا کہ میں اس وقت کنواری تھی اور مجھے نہیں معلوم تھا کہ میں اس کے ساتھ جسمانی تعلقات کب قائم کروں گی تاہم اس نے کچھ مہینے کے بعد نئے سال کی رات مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا ۔پدما کا کہناتھا کہ نیو ائیر کی شب ہم کئی پارٹیوں میں گئے اور اس کے بعد ہم اس کے اپارٹمنٹ میں آ گئے ، اس وقت میں بہت تھک چکی تھی اور باتیں کرتی کرتی سو گئی ۔کچھ دیر بعد مجھے نید میں جسم کے مخصوص حصے میں بہت شدید درد محسوس ہوا اور میری آنکھ کھلی تو وہ میرے اوپر تھا ، میں نے اس سے کہا کہ تم یہ کیا کر رہے ہو۔میں چیخنے لگی کیونکہ مجھے بہت شدید درد تھا ۔میرے بوائے فرینڈ نے اس کے بعد مجھے کہا کہ میں نے سوچا تم سور ہی ہو گی تو درد کم ہو گا ، اس کے بعد اس نے مجھے گھر چھوڑا لیکن میں نے اس بارے میں کسی کو بھی کچھ نہیں بتایا اور میں بہت زیادہ خوفزدہ تھی ۔انہوں نے کہا کہ میں اس وجہ سے کسی کو نہیں بتا سکی کیونکہ ہماری سوسائٹی میں جنسی ہراسگی کے بارے میں خاموشی اختیار کی جاتی ہے کیونکہ اس کا الزام بھی عورت پر ہی عائد کیا جاتاہے ۔پدما کا کہناتھا کہ میں اس وقت سات سال کی تھی جب میرے سوتیلے والد کے ایک رشتہ دار نے مجھے غیر اخلاقی طور پر میرے مخصوص حصے پر ہاتھ لگایا اور میرا ہاتھ اپنے جسم کے مخصوص حصے پر رکھ دیا ۔اس واقعہ کا جب میں نے اپنے والدین کو بتایا تو میرے گھر والوں نے مجھے بھارت میرے دادا اور دادی کے پاس رہنے کیلئے بھیج دیا ۔یعنی سبق یہ ہے کہ اگر آپ بولیں گے تو آپ کو ہی باہر کر دیا جائے گا ۔ یین سبق یہ ہے کہ اگر آپ بولںا گے تو آپ کو ہی باہر کر دیا جائے گا ۔