’’ میں کھانا کھا رہی تھی کہ اچانک میرے شوہر نے مےای آواز دی، میں نے اَن سُنی کی تو۔۔۔۔‘‘ شوہر کو نظر انداز کرنے پر تہمینہ دولتانہ کو کلثوم نواز نے کیا کہا؟ ۔۔۔۔۔اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی سینئر خاتون رہنما اور شریف
فیملی کے شانہ بشانہ اچھے اور برے وقت میں ساتھ رہنے والی تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز انتہائی مدبر اور روادار خاتون تھیں ۔ ایک واقعہ سناتے ہوئے تہمینہ دولتانہ کا کہنا تھا کہ ایک سفر کے دوران ہمیں ساہیوال پہنچنا تھا اور اس دوران میرے ساتھ میرے شوہر اور بیگم کلثوم نواز بھی ہمراہ تھیں جنہوں نے ساہیوال سے لاہور اور میں نے وہاڑی چلے جانا تھا۔ساہیوال میں ہم رکے اور کھانا کھانے لگے تو اس دوران مجھے میرے شوہر نے آواز دی ،میرے ساتھ بیگم کلثوم نواز بھی کھانا کھا رہی تھیں ، میں نے انہیں کہا کہ میں کچھ تھوڑا کھا لوں پھر اپنے شوہر کی بات سنتی ہوں جس پر بیگم کلثوم نے مجھے کہا کہ کھانا چھوڑو اور فوراََ اپنے شوہر کی بات سنو، وہ تمہارے کھانے سے زیادہ اہم ہے۔ تہمینہ دولتان کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز نے ہر جگہ ہماری
ہنمائی کی چاہے وہ میدان سیاست ہو یا عام زندگی ان کی ساری زندگی بہترین اصولوں پر مبنی تھی۔ان کی ساری زندگی اپنے شوہر کی خدمت سے عبارت ہے۔ اس موقع پر تہمینہ دولتانہ نے ایک واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ شریف خاندان کی سعودی عرب میں جلاوطنی کا دور تھا ، میں سعودی عرب میں شریف خاندان کی رہائشگاہ سرور پیلس میں ان سے ملنے کیلئے گئی ہوئی تھی ۔ کھانا ٹیبل پر لگ چکا تھا اور ہم سب کھانے کی میز پر موجود تھے کہ اسی دوران کھانا کھاتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا کہ اس سالن کیساتھ اگر چاول ہوتے تو مزا آجاتا، تہمینہ دولتانہ کہتی ہیں کہ میاں نواز شریف نے جیسے ہی یہ بات کہی بیگم کلثوم نواز فوری طور پر کھانا چھوڑ کر کھڑی ہوگئیں اور فوری طور پر خود کچن میں گئیں اور اپنے ہاتھوں سے انہوں نے چاول ابالے اور میاں نواز شریف کو سرو کئے۔ تہمینہ دولتانہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی زندگی کا مقصد میاں نواز شریف کی خدمت کو بنا لیا تھا۔