اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی کے وقعے کے وقت میں ملک سے باہر تھا اگر معاملے کا علم ہوتا تو غریب لوگ کسی صرت نہ پکڑے جاتے،ڈی آئی جی کے ساتھ متاثرہ خاندان کو ملنے گیا لیکن گھر پر کوئی موجود نہیں تھا۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی معاملہ سے لاعلم تھا اور اس وقت تافتان کے علاقے میں تھا، مجھے واقعے کا کوئی علم نہیں اور نہ ہی متاثرہ خاندان کے کسی فرد نے میرے ساتھ رابطہ کیا ہے۔
تافتان میں مجھے فون کال کے ذریعے بتایا گیا کہ اعظم سواتی کی جان خطرے میں ہے جبکہ مسلح افراد نے تین ساتھیوں کو زخمی کر دیا ہے ، جو معلومات مجھے فراہم کی گئیں ان کے مطابق میں نے ایکشن لیا جبکہ اصل مسئلے کا مجھے علم ہی نہیں تھا۔ شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ اگر مجھے آن بورڈ لے کر صورتحال سے آگاہ کر دیا جاتا تو یہ مسئلہ ہونا ہی نہیں تھا ۔