سکھر: (یس نیوز)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ آئین میں چیف منسٹر کا اختیار تحریر ہے اس سے تجاوز نہیں کرسکتا لیکن ایسا کام کر کے جاؤں گا کہ اسے واپس کرنا مشکل ہوجائے گا۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہمیں عوام نے منتخب کر کے اسمبلیوں میں بھیجا ہے اور عوام نے جس مقصد کے لئے منتخب کیا اس کے مطابق کام کریں گے، وزرائے اعلیٰ کا اختیار آئین میں موجود ہے اس سے تجاوز نہیں کرسکتا لیکن ایسا کام کر کے جاؤں گا کہ اسے واپس کرنا مشکل ہوجائے گا۔ ان کہنا تھا کہ ہم سندھ کے 200 ارب کے ترقیاتی بجٹ میں سے 70 ارب روپے خرچ کرچکے ہیں اور صرف گزشہ ڈھائی ماہ میں 18 ارب روپے خرچ کئے، ہر وزیر اپنے علاقے میں ترقیاتی کاموں کی تفصیلات دے گا اورعوام کو سندھ حکومت کی ویب سائٹ پر ہر اسکیم کی اطلاع بھی مل جائے گی۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہرکام وزیر اعلیٰ نہیں کرسکتا، ہرفرد اپنی جگہ اپنا کام کرے اور ایسا ماحول بنایا جائے کہ ہرسرکاری افسرو ملازم عوامی خدمت کا جذبہ لے کر اپنی ذمہ داری کو سمجھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کو قانون کے مطابق تمام مالی اور انتظامی اختیارات دیئے جائیں گے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سکھر سندھ کا تیسرا بڑا شہر ہے، 2010 کے سیلاب کے متاثرین بڑی تعداد میں سکھر میں آکر آباد ہوئے سکھر بیراج میں دنیا کا سب بڑا بحری نظام ہے اور یہاں دنیا کی سب سے بڑی ایری گیشن اسکیم ہے، اس شہرکو ملک کا سب سے خوبصورت شہر بنایا جا سکتا ہے لیکن ماضی میں اس شہر کا خیال اس طرح سے نہیں رکھا گیا جس طرح اس کا حق تھا اور اس پر بالکل توجہ نہیں دی گئی۔