انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے افغانستان اور آئرلینڈ کو ٹیسٹ کا درجہ ملنے کے بعد آئی سی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں دس کے بجائے بارہ ملک شامل ہوگئے ہیں۔
ٹیسٹ کھیلنے والے ملک کے بورڈ کے سربراہ ڈائر یکٹرز ہوں گے جبکہ ایسوسی ایٹ ملکوں کا کردار محدود کردیا گیا ہے۔ تاہم آئی سی سی سے الحاق شدہ ملکوں کا تعلق ختم کردیا ہے۔ آئی سی سی میں پہلی بار ایک خاتون کو بھی ڈائریکٹر مقرر کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ دبئی میں ختم ہونے والے اجلاس میں بھارت سے تعلق رکھنے والے چیئر مین ششانک منوہر نے بھارت کی سائیڈ لینے سے گریز کیا۔ آئی سی سی کے نئے آئین کی تشکیل کے لئے جو ورکنگ گروپ بنایا گیا تھا اس میں آسٹریلیا، بھارت، انگلینڈ، سنگا پور اور بنگلہ دیش کے نمائندے شریک تھے۔ ذرائع کا کہنا کہ ششانک منوہر نے پاکستان کی اس تجویز سے اتفاق کیاکہ آئین کو نافذ کردیا جائے۔ نئے آئین میں مالی معاملات پر اعتراضات بھارت کی جانب سے کئے گئے ان کا کہنا تھا کہ انہیں مالی نقصان ہوگا۔ لودھا کمیشن کی وجہ سے بورڈ میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے نئے حکام کا ہوم ورک مکمل نہیں تھا۔