پاکستان کرکٹ بورڈ کے82 سالہ چیئرمین شہریار خان کو عمر رسیدہ قرار دے کر انہیں حساس کرکٹ معاملات میں عام طور پر فرینڈلی اور سافٹ قرار دیا جاتا ہے لیکن دبئی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی میٹنگ میں بورڈ کے سربراہ شہریار خان نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو کلین بولڈ کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق صدر اور آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر نے اجلاس میں دلیری دکھائی اور ان کے غیر جانب دار رویے کی وجہ سے بھارت کو منہ کی کھانا پڑی۔ بھارت میں سری نواسن اور انوراگ ٹھاکر محاذ بناکر ششانک منوہر کے خلاف مہم چلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ تجربہ کار شہریار خان نے پاکستان کا موقف جاندار اور واضح انداز میں پیش کرکے بھارتی بورڈ کی عبوری کمیٹی کو حیران کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں سب سے حیران کن تبدیلی بنگلہ دیش کی جانب سے آئی ہے جس نے پاکستان کی حمایت کرکے بھارت کو حیران کردیا۔ شہریار خان نے مسقط کے شہر عمان سے جنگ کو بتایا کہ پاکستان کرکٹ کو بھارت سے انٹرنیشنل کرکٹ نہ کھیلنے سے نقصان ہورہا ہے۔ اگر بھارت پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلتا تو پاکستان کو اس کے نقصان کا ازالہ کرایا جائے ورنہ ہم عدالت میں جائیں گے۔ دو طرفہ سیریز نہ ہونے سے پاکستان کے کھلاڑیوں کو بھی نقصان ہورہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بگ تھری اور عالمی کرکٹ میں بھارت کی دادا گیری ختم کرانے میں ان کا کردار اہم تھا۔ بھارت نے اختیارات کم ہوتے ہوئے دیکھ کر اس کی مخالفت کی۔شہریار خان نے بھارت کے خلاف بھرپور ہوم ورک کے ساتھ اپنے سفارتی کیریئر کا نچوڑ پیش کیا۔ انہوں نے آئی سی سی پر واضح کردیا کہ پاکستان ٹیسٹ کھیلنے والا اہم ملک ہے اس کے خلاف ہونے والی کوئی سازش کا میاب نہیں ہوگی۔ اگر کوئی ملک معاہدہ کرکے اس کی پاسداری نہیں کرتا تو ہم قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ اجلاس کے اختتام پرانٹرنیشنل کرکٹ کونسل بھارتی مخالفت کے باوجود بگ تھری نظام کو ختم کرنے کی منظوری دیتے ہوئے 2017 کے پہلے اجلاس میں آئی سی سی میں بڑے پیمانے پر آئین اور سرمائے کی تقسیم کے قوانین میں تبدیلی پر اتفاق کیا گیا۔ تین روزہ اجلا س سے قبل شہریار خان نے ایشین کرکٹ کونسل کے اجلا س کے بعد آئی سی سی اجلاس میں بھی بھارتی سورمائوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ پاکستان کے ساتھ بنگلہ دیش اس لئے کھڑا ہوا کیوں کہ سری لنکا کے حکام بھی آئین کو تیار کرنے والی کمیٹی میں شامل تھے۔ آئی سی سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آئی سی سی کے ورکنگ گروپ کی جانب سے آئینی اور مالی معاملات میں تبدیلیوں کی سفارش کی گئی جس کو آئی سی سی بورڈ نے قبول کرتے ہوئے تبدیلیوں پر غور وخوض اور اراکین کو شامل کرنے کے لیے اپریل میں ہونے والے بورڈ کے اگلے اجلاس میں پیش کرنے کا عزم ظاہر کردیا۔ آئی سی سی کا کہنا ہے کہ2019سے نو ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں کی ٹیسٹ لیگ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ لیگ دوسال اور آٹھ سیریز کے بعد مکمل ہوگی اور دو ٹاپ ٹیمیں فائنل کھیلیں گی۔ تاہم دیگر تین ٹیموں کی گارنٹی دی گئی ہے کہ ٹیسٹ کھیلنے والے ان سے میچوں میں شرکت کریں گے۔2019میں 13ٹیموں کی ون ڈے لیگ تین سال میں مکمل ہوگی۔ یہ لیگ 2023کے ورلڈ کپ کا کوالی فائنگ رائونڈ بھی ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ لیگ کی تجویز آئی سی سی چیف ایگزیگیٹو کمیٹی کی جانب سے آئی ہے۔ اس پر مزید غور وخوض اپریل کی میٹنگ میں ہوگا۔ لیگ کے مطابق ہر ملک دوسرے ملک کے خلاف دو دو سال میں ہو م اور اوے کی بنیاد پر چار چار سیریز کھیلے گا۔ اگر بھارت پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار کرتا ہے تو سیریز کے پوائنٹ پاکستان کو مل جائیں گے۔ اس سے قبل ویمنز ایونٹ میں بھی آئی سی سی نے بھارت کو پوائنٹس سے محروم کردیا تھا۔