اسلام آباد: 30 ممالک میں رجسٹر 25 ہزار آف شور کمپنیوں کی تفصیلات جاری کی جائیں گی۔
تحقیقاتی صحافت سے منسلک آزاد و خود مختار صحافیوں کی عالمی تنظیم انٹرنیشنل کنسورشیم آف انوسٹی گیٹو جرنلزم (آئی سی آئی جے ) نے آج جمعہ کو غیر قانونی دولت چھپانے کے دنیا میں موجود 30 مقامات میں رجسٹرڈ 25 ہزار نئی آف شور کمپنیوں کی تفصیلات جاری کرنے کا اعلان کر دیا، جو پیراڈائز لیکس کے انکشافات کی دوسرے قسط ہو گی۔ جمعہ کو پیراڈائز لیکس کے انکشافات کی دوسرے قسط میں دنیا کے 30 ممالک یا جزائر میں رجسٹرڈ 25 ہزار آف شور کمپنیوں، رجسٹرڈ ٹرسٹ کی تفصیلات جاری کی جائیں گی، جن میں ان کمپنیوں کے مالکان، ان کے حصص داران، ان کے افسران، ان کے پتے اور دیگر بنیادی معلومات شامل ہونگی۔
آئی سی آئی جے نے کہا ہے کہ ان کے پاس اب تک دنیا بھر میں رجسٹر ہونے والی 5 لاکھ 20 ہزار آف شور کمپنیوں اور ٹرسٹ فنڈز کی تفصیلات جمع ہو گئی ہیں، جن کو جاری کیا جا رہا ہے اور آئندہ چند ہفتوں کے دوران پیراڈائز لیکس کی مزید اقساط میں 1 لاکھ آف شور کمپنیوں کی تفصیلات جاری کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ پاکستان میں پاناما لیکس، بہاماس لیکس اور پیراڈائز لیکس کے انکشافات میں سامنے آنے والے پاکستانی امرا کی آف شور کمپنیوں کی تحقیقات کرنے والے قومی اداروں کے حکام نے رابطہ کرنے پر بتایا ہے کہ اس وقت پاناما سمیت دیگراہم امور عدلیہ کے زیرغور ہیں اور بڑی سطح پر فیصلے ہونے کے بعد ان کی روشنی میں پاناما لیکس، بہاماس لیکس اور پیراڈائز لیکس میں سامنے آنے والے پاکستانی امرا کے بارے میں حکومتی سطح پر کوئی حکمت عملی سامنے آ سکے گی، جس میں کم از کم یہ ضرور پوچھا جائے گا کہ بیرون ملک بنائے گئے منقولہ و غیر منقولہ اثاثہ جات کے مالی وسائل کہاں سے آئے اور انہیں پاکستان سے کس ذریعے سے بیرون ملک منتقل کیا گیا اور پاکستان میں کن ذرائع سے یہ آمدن انہیں حاصل ہوئی۔