قومی احتساب بیورو نے محکمہ صحت خیبر پختونخوا میں وسائل کے غلط استعمال اور کوتاہیوں کی نشاندہی کی ہے اور محکمے کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے مختلف کمیٹیوں کی تجاویز پر مبنی سفارشات تیارکرکے صوبائی حکومت کو بھجوادی ہیں۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے نیب خیبر پختونخوا نے سفارشات مرتب کی ہیں۔ نیب اور محکمہ صحت کی کمیٹیوں کی مشاورت سے نیب رولز کے سیکشن 33 سی کے تحت مرتب کر دہ سفارشات صوبائی حکومت کو بھجوادی گئی ہیں۔جیو نیوز کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق محکمہ صحت میں وسائل کے غلط استعمال اور ملازمین کے پرسنل فائلز غائب ہونے سمیت بہت سی کوتاہیاں سامنے آئی ہیں۔قومی احتساب بیورونے محکمہ صحت میں ہیومن ریسورس مینجمنٹ سسٹم کی ضرورت پر زور دیا ہے اور طبی عملے کے خلاف شکایات کےلئے آن لائن نظام متعارف کرانے، ڈاکٹر وں کی معائنہ فیس، ٹیسٹ اور دیگر سہولیات کے ریٹ مقرر کرنے اور تمام نجی وسرکاری اسپتالوں کے مریضوں کے مکمل آن لائن میڈیکل ریکارڈ کو یقینی بنانے کی سفارش کی ہے۔نیب نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ ملازمین کا سروس اسٹرکچر اور جاب ڈسکرپشن واضح ہونا چاہیے۔ تمام نجی طبی مراکز اور کلینکس کو ہیلتھ کیئر کمیشن کے ساتھ رجسٹرڈ کرایا جائے اور تمام لوگوں کو ہیلتھ انشورنش کارڈ فراہم کئے جائیں۔