لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کی گرفاسری کے بعد مسلم لیگ ن کے قائدین کے بچے اور پیپلز پارٹی کے قائدین کی بچے ایک ہو سکتے ہیں، یہ متحد ہو کر حکومت کے خلاف تحریک چلا سکتے ہیں۔ تفصیلات کےمطابق پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء لطیف کھوسہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور بلاول بھٹو ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومتی انتقامی کارروائی اپوزیشن جماعتوں کے درمیان موجود فاصلوں کو کم کر رہی ہیں اور یہ سب تب ممکن ہوگا اگر آصف زرداری کو بھی جیل میں ڈال دیا جاتا ہے ۔ خیال رہے کہ ابھی کچھ دیر قبل پیپلز پارٹی کے رہنماء لطیف کھوسہ کے مبینہ آڈیو کلپس بھی وائرل ہوئے ہیں جن میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ’’ جے آئی ٹی نے سب کچھ کھول کر رکھ دیا ہے، نواز شریک کے کیس میں بہت سے شکوک شبہات تھے لیکن ہمارے کیس میں سب کچھ ہی پکڑا جا چکا ہے کیونکہ جے آئی ٹی رپورٹ مکمل ہے اور انہوں نے یہ سفارش بھی کر دی ہے کہ الگ الگ 16 ریفرنس دائر کیے جائیں گے ، کیا بیچا ہے کیا خریدا ہے سب کچھ ہی واضح ہے کیونکہ منی ٹریل یہ ثابت کر رہی ہے کہ سب کچھ سابق صدر کے اکاؤنٹ سے خریدا گیا ہے ‘‘۔ لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ’’ کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ نے آصف زرداری اور ملک ریاض کو طلب کر رکھا ہے ، مجھے لگ رہا ہے کہ انہیں اسی روز گرفتار کر لیا جائے گا ۔ ‘‘خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر یہ تین کلپس وائرل ہوئے ہیں جن میں لطیف کھوسہ کسی سے گفتگو کر رہے ہیں جبکہ اس حوالے سے ابھی تک نا پیپلز پارٹی اور نہ ہی لطیف کھوسہ کا کوئی مؤقف سامنے آیا ہے، اور نہ ہی کوئی تردید کی گئی ہے۔
یہاں پر یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ ابھی کچھ دیر قبل ہی وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری بھی کہہ چکے ہیں کہ اللہ کرے 31 دسمبر کو آصف زرداری کو گرفتار کر لیا جائے کیونکہ انکا بے نظیر بھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو سے واجبی تعلق ہے ۔