پشاور(ویب ڈیسک) منظور پشتین کا بھارت کی جانب سے حملہ کیے جانے کی صورت میں پاک فوج کا ساتھ نہ دینے کا اعلان، پشتون تحفظ موومنٹ کا سربراہ پاک فوج کیخلاف بھارتی میڈیا کے پراپیگنڈا کو بھی مزید پھیلانے میں مصروف۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے باعث پاکستان اور بھارت کی کشیدگی بھی عروج پر پہچنچ چکی ہے۔دونوں ملکوں کے درمیان جنگ چھڑنے کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے اور کسی بھی جارحیت کی صورت میں بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہے۔
تاہم اس تمام صورتحال میں جب پوری قوم ایک پیج پر ہے، ملک کے اندر موجود کچھ عناصر اب بھی پاک فوج کیخلاف زہر اگلنے میں مصروف ہیں۔ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین سے جب سوال کیا گیا کہ اگر بھارت کسی جارحیت کا مظاہرہ کرتا ہے، تو اس صورت میں وہ پاک فوج کے شانہ بشانہ بھارتی فوج کیخلاف لڑیں گے یا نہیں۔اس کے جواب میں منظور پشتین نے بھارت کیخلاف جنگ میں حصہ لینے سے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ بھارت کیخلاف جنگ فوج کو اکیلے لڑنی چاہیئے۔ منظور پشتین جہاں بھارت کیخلاف پاک فوج کا ساتھ دینے سے گریزاں ہیں، وہیں وہ سوشل میڈیا پر پاک فوج کیخلاف بھارت کے زہریلے پراپیگنڈا کو مزید پھیلانے کی کوششوں میں بھی مصروف ہیں۔ اس تمام صورتحال میں محب وطن پشتونوں کی جانب سے منظور پشتین کی حرکتوں کی شدید مذمت کی گئی ہے، اور اعلان کیا گیا ہے کہ کسی بھی قسم کی جارحیت کی صورت میں وہ پاک فوج کے شانہ بشانہ بھارت کیخلاف لڑیں گے، اپنے ملک کا دفاع کریں گے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق جنوبی وزیرستان میں پولیس نے منظور پشتین اور ان کے دو سو سے زائد ساتھیوں کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ادھر شمالی وزیرستان میں حکام نے غیرمقامی لوگوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس موقع پر سینکڑوں لوگوں نے ان کا خیرمقدم کیا۔
اپنے ایک خطاب میں منظور پشتین نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر اس نے ارکان قومی اسمبلی علی وزیر، محسن داوڑ اور پی ٹی ایم کے درجنوں دیگر کارکنوں کو جلد رہا نہ کیا تو وہ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرنے پر مجبور ہوں گے۔نیوز ویب سائٹ پاکستان 24 کے مطابق، ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ جنوبی وزیرستان کے صدر مقام وانا میں چودہ اگست کی رات سکاؤٹس گراونڈ میں نعرہ بازی کرنے والے افراد غداری کے مرتکب ہوئے۔ پولیس کے مطابق منظور پشتین کے قافلے میں شامل افراد نے پی ٹی ایم زندہ باد اور فوجی قیادت کے خلاف نعرے لگائے۔جنوبی وزیرستان وانہ میں گزشتہ کئی دنوں سے دو قبائل کےدرمیان خونریزی جھڑپ جاری ہے ایک دوسرے پر بڑےاسلحےکیساتھ حملے کررہےتھےلیکن انتظامیہ خاموش تماشائی بیھٹے تھےمنظور پشتین صلحہ کرنے کیلئے گئےامن کیلئےعوامی اجتماع کی تو انتظامیہ نے ایف آئی آر درج کردی ۔امن کی بات کرنا جرم ہے۔اسی دوران شمالی وزیرستان میں حکام نے غیرمقامی افراد کے داخلے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی لگا دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان کے حکم کے تحت یہ پابندی امن و امان کی صورتحال قابو میں رکھنے کے پیش نظر لگائی گئی ہے۔پی ٹی ایم کے کارکنوں کا الزام ہے کہ انتظامیہ نے یہ پابندی منظور پشتین کو اُن کے شمالی وزیرستان کے متوقع دورے سے روکنے کے لیے لگائی ہے۔پی ٹی ایم قائد منظور پشتین جنوبی وزیرستان راغزئی میں قوم سے خطاب عوام کی بڑی تعداد میں شرکت انقریب علی وزیر محسن داوڑ ، عالم زیب ، سمیت تمام گرفتار ساتھیوں اور ریاست کے ظلم بربریت کے خلاف اسلام اباد کیطرف بڑے لانگ مارچ کرینگےپی ٹی ایم کی رہنما ثنا اعجاز کے مطابق حکومت پاکستان کشمیر میں بھارت کو جن مظالم کا الزام دے رہی ہے ویسی ہی زیادتیاں وہ ملک کے اندر اپنے لوگوں کے ساتھ کررہی ہے