کراچی: ملک بھر چند حلقے ایسے ہیں جہاں ممکنہ طور پر اپ سیٹ ہونے کا امکان ہے یعنی ان حلقوں کے نتائج کو ہلکا نہیں لیا جاسکتا ۔ پروگرام میں ان اہم حلقوں پر بات کرنے کے لیے سینئر اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ، طلعت حسین، سلیم صافی اور منیب فاروق نے گفتگو کی۔ رابعہ نے کہا کہ این اے 59 راولپنڈی سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کا آبائی حلقہ ہے اور وہ 1985 سے ن لیگ کے ٹکٹ پر مسلسل کامیابی حاصل کررہے ہیں لیکن اس دفعہ وہ آزاد امید وار کی حیثیت سے الیکشن لڑرہے ہیں جبکہ ان کا مقابلہ ن لیگ کے ٹکٹ پر راجہ قمر الاسلام سے ہے
واضح رہے کہ راجہ قمر کو ٹکٹ ملنے کے اگلے ہی دن نیب نے گرفتار کرلیا تھا اور اب بھی وہ جیل میں ہیں تاہم اس حلقے میں ن لیگ کی انتخابی مہم کا کام راجہ قمر کے بیٹے اور انکی بیٹی نے سرانجام دیا ہے ۔ اس طلعت حسین نے کہا کہ جب میں قمر الاسلام کا انٹر ویو کیا تھا تو اس وقت ان کا بیٹا ساتھ بیٹھا ہوا تھا اور بہت غور سے والد کی گفتگو سن رہا تھا ،وہ بارہ سال کا بچہ بغیر پرچی کے تقریر کرتا ہے اگر اس نے چوہدری نثار کو ہرا دیا تو ان کے لیے بہت سبکی ہوگی۔ جوبیانیہ ہے کہ چوہدری نثار کے لیے راستہ صاف کرنے کی کوشش کی گئی ہے یہ ان کو ساری زندگی تنگ کرتا رہے گا کیونکہ انہوں نے اس علاقے میں بہت کام کیا ہے اور اپنا ووٹ بینک بنایا ہے ۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ چوہدری نثار پر بہت بڑا بوجھ ہے اور یہ مختلف حالات و واقعات کی وجہ بڑھتا چلا گیا ، پہلے ناراض ہوئے اس کے بعد آزاد کھڑے ہوئے اور پھر قمر الاسلام کو گرفتار کرلیا تو بوجھ بڑھتا چلا گیا ۔ یہ وہ حلقہ ہے جس میں اصل مقابلہ نوازشریف اور چوہدری نثار کا ہے ،اگر چوہدری نثار ہار تے ہیں تو ہرلحاظ سے بڑا اپ سیٹ ہے۔
سلیم صافی نے کہا کہ بنیادی طور پر یہ مقابلہ چوہدری نثار اور نواز شریف کا ہے کیونکہ دونوں کے لیے یہ معاملہ انا کا مسئلہ بن گیا ہے ، کچھ دنوں سے قمر الاسلام کی انتخابی مہم پرویز رشید چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اس وقت ہمارے لیئے حلقوں سے بڑھ کر سب سے بڑا اپ سیٹ یہ الیکشن ہے ، جس طریقے سے الیکشن ہورہا ہے یہ جمہوریت ، سسٹم اور ملک کے لیے سب سے بڑا اپ سیٹ ہے ۔ ہم نے پانچ سال انتظار کیا کہ وقت آئے گا اور عوام کی رائے پوچھی جائے گی، تبدیلی آئے گی لیکن جب وہ وقت آیا تو پتا چلا کے الیکشن کے نام پر کچھ اور ہورہا ہے ۔منیب فاروق نے کہا کہ چوہدری نثار ویسے تو اس حلقے میں مضبوط امیدوارہیں لیکن اس دفعہ وہ جیپ کی سواری کررہے ہیں کیونکہ جب سے یہ نشان سامنے آیا ہے تو اس کی اہمیت بڑھ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا اگر چوہدری نثار 10سے پندرہ ہزار ووٹ سے جیتے تب بھی یہ بڑا اپ سیٹ ہوگا ۔ کراچی کے حلقہ این اے243پر طلعت نے کہا ہے کہ یہاں پر اردو اسپیکنگ ووٹ موجود ہے اب عمران خان کو یہ ثابت کرنا ہے کہ وہ خاص طبقہ فکر کی نمائندگی نہیں کرتے ، اگر وہ اس حلقے سے ہارتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ اردواسپیکنگ طبقہ عمران خان کے بیانئے سے متاثر نہیں ہوا اور قومی لیڈر کے لیے یہ بہت بڑا لمحہ فکریہ ہوگا ۔شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ اس حلقے میں اگر 2013 جیسا ماحول ہوتا تو متحدہ قومی موومنٹ کے علی رضا عابدی کا ہارنا اپ سیٹ ہوتا لیکن لندن سے بائیکاٹ ہونے کے بعد بہت سارے اردو اسپیکنگ شاید ووٹ ڈالنے نا جائیں ، ایسی صورتحال میں جب عمران خان نے ایک بھر پور جلسہ کیا، نیشنل لیول پر اپنا بیانیہ بھی قوم کے سامنے رکھا اور ایم کیو ایم ذاتی طور پر تقسیم ہے ، لندن سے علیحدگی ، اور وہاں سے کوئی اچھی باتیں بھی ان کے لیے نہیں آرہیں تو اس صورت میں عمران خان کا ہارنا بڑا اپ سیٹ ہوگا ۔منیب فاروق نے کہا کہ اس حلقے میں عمران خان کا ہارنا بہت بڑا اپ سیٹ ہوگا ۔ سلیم صافی نے کہا کہ عمران خان نے اپنے حلقے سے کبھی وفا نہیں کی ، پچھلے الیکشن میں پشاور سے جیتے اور اس دفعہ پورے ملک میں انہوں نے جلسہ کیا لیکن پشاور میں جلسہ نہیں کیا ۔ این اے 62سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا مقابلہ ن لیگ کے غیر معروف امیدوار دانیال چوہدری سے ہونے جارہا ہے اس پر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ شیخ رشید اتنے پریشان کیوں ہیں ؟ وہ دو حلقوں سے کھڑے ہوئے ہیں اگر ایک نہیں تو دوسرا موجود ہے ۔ انہوں نے کہا پنڈی اور لاہور کا ورکر مسلم لیگ ن کے ساتھ ہمیشہ کھڑا ہوتا ہے اور اس حلقے میں بہت سخت مقابلہ ہوگا ۔ اگر دانیال چوہدری ہار جاتے ہیں تو بڑا اپ سیٹ نہیں ہے ۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ حنیف عباسی کے فیصلے کے بعد شیخ رشید مشکل میں آگئے ہیں انہیں اس بات کا احساس ہے کہ یہ ان کے لیے بہت کاؤنٹر ثابت ہوا ہے ۔شیخ رشید کے حلقے میں جو ووٹر ہے اس کو بلے پر نہیں قلم دوات پر نشان لگا نا ہے اگر شیخ رشید ہارتے ہیں تو بڑا اپ سیٹ ہوگا ۔ سلیم صافی نے کہا کہ دانیال نئے ضرور ہیں مگر ان کے والد بہت پرانے سیاستدان ہیں ، ان کی مسلم لیگ ن کی لیڈر شپ کے لیے خدمات موجود ہیں اور ان کا پنڈی اور اسلام آباد میں اثرورسوخ موجوج ہے ۔ لاہور میں شہباز شریف کے بعد اگر کسی نے زیادہ کام کروایا ہے تو وہ حنیف عباسی نے پنڈی میں کروایا ہے ۔ طلعت حسین نے کہا کہ اینٹی ن ووٹ آپس میں اکھٹے ہوتے ہیں ، بنیادی طور پر یہ سیٹ ہے جس کے یوسی میں زیادہ کام حنیف عباسی نے کیا ہے ۔ انہوں نے کہا شیخ رشید کو بہت سخت مقابلے کا سامنا ہے ، اگر حنیف عباسی اور چوہدری تنویر کی مشینری نے ووٹر لاکے کھڑا کردیا تو شیخ رشید کے لیے اپ سیٹ ہوگا ۔ منیب فاروق نے کہا کہ شیخ رشید پہلے دن سے اس سیٹ کے حوالے سے پر اعتماد نہیں تھے ، پنڈی میں چوہدری تنویر کا بڑا ہولڈ ہے لوگ انہیں جانتے ہیں۔جس طرح سے حنیف عباسی کا فیصلہ کیا ہے اس سے ن لیگ کو فائدہ ہوگا ۔ این اے 247کے حوالے سے شاہزیب نے کہا اس حلقے میں جبران ناصر نے بہت زبردست انتخابی مہم چلائی ہے ، لیکن اگر عارف علوی ہارتے ہیں تو بڑا اپ سیٹ ہوگا چاہے فاروق ستار ہرائیں یا کوئی اور ہرائے ۔طلعت حسین نے کہا کہ پاک سر زمین پارٹی کی فوزیہ قصوری اگر یہاں سے جیت جاتی ہیں تو کے لیے حیرانگی اور اپ سیٹ ہوگا۔ انہوں نے کہا عارف علوی فلسفہ حیات پر بہت اچھی بات کرتے ہیں لیکن مقامی معاملات میں وہ بہت پیچھے ہیں تو عارف علوی کی جیت بھی میرے لیئے اپ سیٹ ہوگا ۔ سلیم صافی نے کہا کہ اگر اس حلقے میں میرا ووٹ ہوتا تو میں جبران ناصر کی بہادری کی وجہ سے دیتا، عارف علوی کا جیتنا میرے لیئے بھی حیران کن ہوگا ۔ منیب فاروق نے کہا کہ فاروق ستار اس حلقے میں ایم کیوایم کے معاملات کی وجہ سے نیچے چلے گئے ہیں لیکن اگر فوزیہ قصوری 10ہزار ووٹ بھی لے جاتی ہیں تو بڑا اپ سیٹ ہوگا۔ ارشاد بھٹی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ کراچی میں بغیر شناختی کارڈ لیئے لوگ خود ووٹ ڈالیں گے فاروق ستار اور عارف علوی کا مقابلہ ہے جبکہ ان دونوں میں فاروق کا پلڑا بھاری ہے ۔ پروگرام میں گزشتہ سال بیٹل آف دی بینڈ کے ونر کشمیر بینڈ نے بھی گفتگو میں حصہ لیا ، گلوکار بلال نے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی اس لیئے نہیں آتی کیونکہ ہم صرف شکایات کرتے ہیں لیکن اس بارے میں کچھ کرتے نہیں ہے ، انہوں نے کہا نوجوان جو اس ملک میں بہت کچھ کرسکتے ہیں ووٹ ڈالنے کے لیے ضرور نکلیں ۔بینڈ کے دیگر ممبران نے کہا کہ تمام پاکستان کے تمام لوگوں کا حق بنتا ہے کہ وہ پاکستان کے لیے ووٹ دیں ۔ ہمارا مستقبل ہمارے ہاتھ میں ہے ، اگر آپ ووٹ نہیں کریں گے تو شکایات نہیں کرسکتے ۔