اسلام آباد;پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور وزارت خزانہ کے لیے نامزد اُمیدوار اسد عمر نے عام انتخابات 2018ء سے قبل نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے دعوے سے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اقتدار میں آنے کے لیے سیاسی جماعتوں
سے اتحاد نہیں کرے گی۔ اسد عمر نے کہاکہ جس دن پاکستان تحریک انصاف نے اقتدار میں آنے کے لیے پیپلز پارٹی اور اس جیسی دیگر جماعتوں سے اتحاد کیا اسی دن اسد عمر تو عمران خان سے کہے گا کہ بہت بہت شکریہ مجھے گھر جانے دو میں سیاست میں اس لیے نہیں آیا تھا کہ کرپشن کے خلاف بات کر کے انہی کے ساتھ اتحاد کرلوں۔سیاسی اتحاد کا تو سوال ہی پیدا ہی نہیں ہوتا ، نہ سیاسی اتحاد ہے نہ تھا اور نہ ہو گا ۔اسد عمر کی یہ ویڈیو عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی برتری حاصل کرنے اور حکومت سازی کے لیے سیاسی اتحاد کی کوششیں کرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر وائرل ہو گئی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر نجی ٹی وی چینل میں یہ بیان دے کر خود ہی پھنس گئے ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر رہے کہ پنجاب میں حکومت سازی کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے مسلم لیگ ق سے سیاسی اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان اور مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الٰہی کے مابین ملاقات آج ہو گی۔دوسری جانب مرکز میں حکومت قائم کرنے کے لیے بھی
پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مابین اتحاد کی خبریں گردش کر رہی ہیں ، ایسے میںاسد عمر کی یہ ویڈیو وائرل ہو گئی ہے جس پر سیاسی ناقدین نے نئی بحث چھیڑ دی ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اب جب پاکستان تحریک انصاف مسلم لیگ ق اور پاکستان پیپلز پارٹی سے اتحاد کی باتیں کر رہی ہے تو کیا ایسے میں اسد عمر مستعفی ہو کر پاکستان تحریک انصاف کو خیرباد کہہ دیں گے اور گھر چلے جائیں گے؟ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کیا فیصلہ ہو گا یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن ان کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر مقبولیت حاصل کر لی ہے اور اسی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف کے نظریے اور دعووں پر سوالات بھی اُٹھائے جا رہے ہیں۔